US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
اسامہ بن لادن کے واقعے اور سلالہ واقعے کے بعد فوج کی اعلی قیادت نے امریکا کو اس معاملے میں کچھ فاصلے پر رکھا ہو ا تھا۔
سپریم کورٹ الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کرا سکتی ہے مگر اس میں مخصوص مدت ضرور مقرر ہونی چاہیے۔
یہ سمجھنا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ہونے یا نہ ہونے سےکوئی فرق نہیں پڑتا جمہوریت کےپاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔
دھرنے کا آغاز ایک بازی کی طرح تھا۔ اس کے پیچھے سب کچھ داؤ پر لگانے کی دھن بھی کار فرما تھی۔
پاکستان میں کسی طاقت ور حکومت کی حجامت بنانے کی اگر کوئی مثال ہے تو وہ پی ٹی آئی کے ہاتھوں ن لیگ کی پٹائی ہے۔
بلاول بھٹو نے جو خواب چننے کی کوشش کی اس کو دیکھیں تو محسوس ہو گا کہ جیسے ان کے ہاتھ میں جادو کی چھڑی ہے۔
ایک باغی ہے دوسرا بھی باغی ہے اوراگر ایک داغی ہےتو دوسرا کون سا صاف ہے۔لہذا اصل معاملہ ان ووٹروں کےمسائل کو حل کرناہے۔
حتمی فیصلہ تاریخ کرے گی کہ جو کچھ تبدیل ہوا وہ انقلاب تھا یا پانی کا بلبلہ۔
وزیراعظم چھ اس طرح کے فیصلے کرتے تو آج دھرنوں کے باوجود حالات مختلف ہوتے ۔۔۔
انقلابی اقدامات کے لیے کسی حلف کی ضرورت نہیں تھی۔ یہ وہ بنیادی فیصلے تھے جو وزیراعظم نواز شریف کرسکتے تھے