گھی ملز پلاسٹک فیکٹری میں کروڑوں کی بجلی وگیس چوری

لاہور بند روڈ پر شبیر پلاسٹک فیکٹری کی مشینری ضبط، کنکشن منقطع،ملازم گرفتار


رحیم یارخان میں بجلی چوروں کا میپکو عملے پر تشدد، پریس کلب کیفے ٹیریا کا منیجر گرفتار۔ فوٹو: فائل

ٹاسک فورس اور ایف آئی اے ٹیموں نے لاہور سمیت مختلف شہروں میں کارروائی کرتے ہوئے درجنوں بجلی وگیس چور پکڑ کر مقدمات درج کرادیے۔ لاہور میں ٹاسک فورس نے گلشن راوی بند روڈ پر واقع شبیر پلاسٹک فیکٹری پر چھاپہ مار کر بجلی وگیس چوری پکڑلی۔

فیکٹری میں بوگس میٹر کے ذریعے بجلی جبکہ میٹر ٹمپرڈ کر کے گیس چوری کی جا رہی تھی، ٹاسک فورس نے بجلی وگیس کے کنکشن منقطع کر دیے اور فیکٹری کے ایک ملا زم کو گرفتار کرانے سمیت مشینری کو بھی قبضے میں لے لیا۔ ڈی سی او لاہور نسیم صادق نے کہا کہ بجلی اور گیس چوروں کیخلاف ضلعی انتظامیہ کا کریک ڈائون جاری ہے۔ ادھر سرگودھا میں الجنت ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے مالک عامر انصاری سمیت گیس اور بجلی چوری کرنیوالے 9افراد کیخلاف مقدمات درج کر لیے گئے۔ رحیم یار خان کے موضع کوٹلہ خان لاڑ میں بجلی چوری کرنیوالے 5افراد نے کنڈیاں اتارنے پر میپکو عملے کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا اور فرار ہو گئے۔



میپکو عملے نے دیگر 13بجلی چوروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر برقی تنصیبات کاٹ دیں، تمام ملزمان کیخلاف مقدمات درج کر لیے گئے۔ علاوہ ازیں ٹاسک فورس نے ٹائون ہال میں واقع پریس کلب کیفے پر چھاپہ مار کر گیس چوری پکڑ لی اور منیجر کامران، اکرم کیخلاف مقدمہ درج کرا دیا۔ کوئٹہ میں ایف آئی اے ٹیم نے بجلی چوری پر آئسکریم اسٹوریج کے مالک کو گرفتار کر لیا۔ اے پی پی کے مطابق ٹاسک فورس ملتان نے وہاڑی روڈ پر واقع آئل گھی ملز (جاوید اینڈ کو) پر چھاپہ مار کر 2سے اڑھائی کروڑ روپے کی گیس چوری پکڑ لی۔

ملز میں ایک خاتون کے نام پر لگے بوگس میٹر کی پائپ لائن سے ریگولیٹر سلو کر کے گیس چوری کی جا رہی تھی اور اس گیس سے بوائلر 24گھنٹے چلائے جا رہے تھے جبکہ اسی پائپ لائن سے کپڑے رنگنے والے کارخانے کو بھی چوری کی گیس سپلائی کی جا رہی تھی، چھاپے کے وقت ملز کا مالک اور منشی فرار ہو گئے جن کیخلاف کارروائی شروع کر دی گئی، ایک چوکیدار سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ دریں اثناء ڈیوٹی مجسٹریٹ ملتان نے2 پلاسٹک فیکٹریوں کو گیس اور بجلی کی غیرقانونی فراہمی پر گرفتار دو ملزموں عبدالحمید اور امجد کو 5روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں