چینی سائنسدانوں نے ”وائی فائی“ سے زیادہ مؤثر اور سستی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی ایجاد کرلی

”لائی فائی“ نامی نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے انٹرنیٹ کی رفتار 150 میگابائٹس فی سیکنڈ تک بڑھائی جاسکتی ہے، محقق


ویب ڈیسک October 18, 2013
لائی فائی ٹیکنالوجی کو باقاعدہ طور پر 5 نومبر کو شنگھائی میں نمائش کےلئے پیش کیا جائے گا۔ فوٹو؛ فائل

ISLAMABAD: چینی سائنسدانوں نے بلب کی روشنی کے ذریعے انٹرنیٹ کے استعمال کی نئی ٹیکنا لوجی"لائی فائی" کی ایجاد کا دعویٰ کیا ہے جو موجودہ "وائی فائی" ٹیکنالوجی سے زیادہ مؤثر اور سستی ہے۔

چینی خبر رساں ادارے کے مطابق شنگھائی انسٹیٹوٹ آف ٹینکنیکل فزکس آف دی چائنیز اکیڈی آف دی سائنسز میں "لائی فائی" ٹیکنالوجی پر کام کرنے والی ٹیم کی سربراہ پروفیسر چائی نان نے کا کہناہے کہ ان کی ٹیم "لائی فائی" کے ذریعے ایسی ٹیکنالوجی ایجاد کرنے میں کامیاب ہوئی ہے جس کے تحت ایک واٹ ایل ای ڈی بلب کی روشی سے نکلنے والی شعاعوں سے 4 کمپوٹرز پر بیک وقت انٹرنیٹ استعمال کیا جا سکتا ہے، "لائی فائی" ٹیکنالوجی میں ڈیٹا ریڈیو فریکوینسی کے بجائے روشی کے ذریعے سفر کرتا ہے ۔ چائی نان کا کہنا ہے کہ لائی فائی ٹیکنالوجی کے ذریعے انٹرنیٹ کے حصول کے لئے ایل ای ڈی بلب پر خصوصی مائکروچپس چسپاں کرکے روشنی کی شعاعوں کے ذریعے انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کی گئی اور اس نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے انٹرنیٹ کی رفتار 150 میگا بائٹس فی سیکنڈ تک بڑھائی جاسکتی ہے جو چین میں انٹرنیٹ کی موجودہ رفتار سے زیادہ تیز ہے۔

سائنسدانوں کی جانب سے ایجاد کی گئی نئی ٹیکنالوجی کو باقاعدہ طور پر 5 نومبر کو شنگھائی میں نمائش کےلئے پیش کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں