
بصورت دیگرسقوط ڈھاکا سے سبق حاصل نہ کرنیوالوں کوایسے دیگرسانحات کیلیے بھی تیاررہناچاہیے۔صوبائی سینئر وزیرسراج الحق اوروزیراطلاعات شاہ فرمان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہاکہ جن لوگوں کے تعصب کی وجہ سے 1971 ء کاسانحہ ہواانھوں نے تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا،خیبرپختونخواکی سالانہ ضرورت 8 ارب بجلی کے یونٹس کی ہے جبکہ ہماراصوبہ18 ارب یونٹس سالانہ پیداکررہا ہے لیکن پھربھی سب سے زیادہ لوڈشیڈنگ ہمارے ہی صوبے میں ہورہی ہے اورہم مردکزکے استحکام اوردیگرصوبوں کی خاطر قربانی دے رہے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ ہمارے صوبے میں اب بھی بجلی90 پیسے سے 2روپے فی یونٹ بن رہی ہے جوہم 15 روپے فی یونٹ خریدرہے ہیں لیکن اسکے باوجود مرکزہمیں بجلی کاوہ خالص منافع ہے اس کی ادائیگی بھی نہیں کررہا،بجلی کے سالانہ منافع کی رقم بھی ہمیں پوری نہیں مل رہی،انھوںنے کہاکہ ہمارے حصے کاپانی پنجاب اورسندھ استعمال کررہے ہیں جس کی مد میں ہمارے انکے ذمے 112.84 ارب کے بقایاجات بنتے ہیں،انھوں نے کہاکہ ہم محب وطن ہیں اورملک کو کمزورکرنانہیں چاہتے تاہم چاروں صوبوں کے لیے یکساں عدل اورانصاف چاہتے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔