کسی نے کالا باغ ڈیم بنانے کا سوچا تو پاکستان نہیں رہیگا اسفندیار

صوبہ ہزارہ بنانے والے پختونوں کی تقسیم چاہتے ہیں، سپلائی بندکرنیوالے خطے کوبدنام کررہے ہیں


Numainda Express December 23, 2013
اب افغانستان میںتباہی کیلیے کچھ نہیں بچا، اگلا نمبر پاکستان کاہے،بشیربلورکی برسی پرخطاب۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: عوامی نیشنل پارٹی کے رہبر اسفندیار ولی خان نے کہاہے کہ کالاباغ ڈیم اورپاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

اگرکسی نے کالاباغ ڈیم بنانے کے بارے میں سوچا بھی توپھر پاکستان نہیں رہے گا، صوبہ ہزارہ کاخواب دیکھنے والے سن لیں، ہم توانگریزوں کی جانب سے پختونوں کو تقسیم کرنے والی لکیروں کو ختم کرناچاہتے ہیںایسے میںمزید کوئی لکیرکیسے کھینچی جاسکتی ہے۔ کپتان کواگر نیٹوسپلائی بندکرنے کاشوق ہے توسندھ اورپنجاب میں کریں، پختونوںکو دنیا میںکیوں بدنام کیاجا رہاہے۔

 photo 4_zpsf0f2ee39.jpg

اوراگر انھیں احتجاج کااتنا ہی شوق ہے توپھر مہنگائی کے خلاف احتجاج لاہورمیں ہی کیوں، پشاورمیں کیوںنہیں؟ بشیراحمد بلورکی پہلی برسی پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسفندیار ولی نے کہاکہ یہ ہمارے بشیر بلور اور میاں افتخار حسین تھے جوہر دھماکے میں موقع پرپہنچ جایاکرتے تھے۔ آج توحکمران خوف کی وجہ سے اپنے ایم پی ایز کے جنازوں میں بھی نہیںجاتے۔ انھوںنے کہاکہ اب افغانستان میں تباہ کرنے کے لیے کچھ نہیں بچا اور اب اگلانمبر پاکستان اور اس میں سب سے پہلے خیبرپختونخواکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں