
تہران ٹائمز کے مطابق ہاجی کو پانی کو چھونا تک بھی پسند نہیں ہے اور جب اسے کوئی نہانے کا کہتا ہے تووہ غصے سے آگ بگولا ہو جاتا ہے، 60 سال تک پانی اور صفائی ستھرائی سے دوری کے اثرات حاجی پر پوری طرح واضح ہیں اور اس کی جلد کی رنگت زمین کی طرح ہوچکی ہے جب کہ کوئی بھی اسے دیکھ کر یہ دھوکا کھا سکتا ہے کہ یہ کوئی انسان نہیں بلکہ مٹی کاپہاڑ ہے۔
اخبار کا مزید کہنا ہے کہ صرف نہانا ہی وہ چیز نہیں ہے جو کہ ہاجی کو سخت نا پسند ہے بلکہ وہ صاف کھانے اور پانی سے بھی دور بھاگتا ہے تاہم وہ سڑے ہوئے بدبودار جنگلی جانوروں کے گوشت کو کھانا پسند کرتا ہے۔ہاجی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے سیگریٹ نوشی کے پائپ میں تمباکو کے بجائے جانوروں کے فضلے کو نوش کرنا پسند کرتا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ہاجی اپنی جوانی میں کئی برے تجربات سے گزرنا چکا ہے جس کی وجہ اس نے اس قسم کی عجیب زندگی کو گزارنا پسند کیا۔
ہاجی کو دنیا کا سب سے غلیظ انسان ہونے کا اعزاز ہی دیا جا رہا ہے جو کہ اس سے قبل ایک ایک بھارتی شخص کو حاصل تھا۔اس سے قبل 66بھارتی شہری کیلاش سنگھ طویل مدت تک نہ نہانے والا انسان تھا جو کہ 38 برس تک طہارت سے دور رہا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔