گومل زام ڈیم کا انتظام واپڈا کے حوالے بجلی کی پیداوار کا آغاز

17.4میگاواٹ بجلی پیداہوگی،قبائل کی ایک لاکھ 63 ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہوگی


رمضان سیماب January 25, 2014
17.4میگاواٹ بجلی پیداہوگی،قبائل کی ایک لاکھ 63 ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہوگی۔ فوٹو: فائل

13 بلین روپے کی خطیرلاگت سے مکمل ہونیوالے کثیر المقاصد گومل زام ڈیم نے آپریشنل مقاصد کے لیے کام شروع کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جنوبی وزیرستان میںکھجوری کچھ کے مقام پرتعمیر کیے جانے والا گومل زام ڈیم جوپاکستان اورچائناکے تعاون سے پایہ تکمیل تک پہنچا، کاانتظام باقاعدہ طورپر واپڈاکے حوالے کردیاگیا اورگزشتہ روز واپڈا نے اسے 36گھنٹے کی تجرباتی مدت کے لیے ڈیم میں پانی چھوڑ کربجلی کی پیدوار اور آب پاشی کے مقاصد کیلیے آپریشنل کردیا ہے۔ واپڈاذرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان میں کھجوری کچھ کے مقام پر اگست2001میں ڈیم کی تعمیر کے کام کا آغاز کیا گیااور اس کی تکمیل کے لیے اپریل2011کی تاریخ دی گئی۔اور پاور ہائوس کی تکمیل کا کام مارچ2013میں کیا گیااوراگست 2013میں ڈیم سے بجلی کی پیدوار کا آغاز کیا گیا۔ڈیم کا افتتاح 12ستمبر2013کو وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف اور امریکی سفیر رچرڈاولسن اور گورنر خیبرپختونخوا شوکت اللہ خان نے کیا تھا۔ ڈیم کی اونچائی 437 فٹ ہے اور اس میں 114000فٹ پانی ذخیرہ کرنی کی گنجائش ہے۔

 photo 1_zpsa4a82686.jpg

ڈیم سے ایریگیشن کے مقاصد کے لیے 60.5کلومیٹر طویل نہر بھی نکالی گئی ہے جس سے ضلع ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کی 163000ایکڑ اراضی سیراب ہوگی اور17.4میگا واٹ بجلی بھی حاصل ہوگی جو نیشنل گرڈ میں شامل ہوکر ملک بھر میں بجلی کے بحران کے خاتمے میں اہم قدم ہوگا۔ ذرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان میں کھجوری کچھ کے مقام پر ڈیم کے قیام کی تجویز قیام پاکستان سے قبل برطانوی فوج کے انجینئرز نے1898میں دی تھی اور اس حوالے سے اس وقت ایک سروے بھی کیا گیا۔ تاہم 1963میں حکومت پاکستان نے اس ڈیم کی تعمیر کا آغاز کیا مگر1965کی پاک بھارت جنگ کے باعث ڈیم کا کام روک دیا گیا تھا اور گاہے بگاہے مالی مسائل کے باعث ڈیم کی تعمیر کاکام تاخیر کا شکار ہوتا رہا۔

ذرائع کے مطابق2004میں چینی انجینئر کے اغوا کے بعد سیکیورٹی وجوہ کی بناپر چینی کمپنی نے ڈیم پر کام سے انکار کردیا تھا تاہم بعد ازاں سیکیورٹی فورسز نے ایک چینی انجینئرکو بازیاب کرا لیا تھا تاہم دوسرا انجینئر اغواکاروں کے ہاتھوں مارا گیا تھا۔2007تک ڈیم پر تعمیراتی کام بند رہنے کے بعدایف ڈبلیواو نے ڈیم کی تعمیر کے کام کا بیڑا اٹھایا اور چینی انجینئر کے تعاون سے ڈیم کا کام مکمل کیا۔ 2ماہ قبل ڈیم کے باقاعدہ افتتاح کے بعد گزشتہ روزچینی حکام نے 36گھنٹے کی آزمائشی مدت کے لیے ڈیم چالو کردیا ہے جس کا واپڈا باقاعدہ انتظام سنبھال لے گا۔ ڈیم سے17.4میگا واٹ بجلی کے حصول کے علاوہ ضلع ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کی تحاصیل کلاچی اور ڈیرہ کی 163000ایکڑ اراضی سیراب ہوگی جو صوبے میں زرعی انقلاب میں اہم قدم ثابت ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں