
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ واشنگٹن کو یوکرین میں روسی فوج کی مداخلت کے حوالے سے خبروں پر شدید تشویش ہے، اوباما کا کہنا تھا یوکرین کی خود مختاری میں کسی بھی قسم کی مداخلت تباہ کن ہو گی جس کی روس کو بھاری قیمت بھی ادا کرنی پڑے گی۔
دوسری جانب یوکرین کے عبوری صدر الیکزینڈر ٹرچینوو نے امریکی صدر باراک اوباما سے اپیل کی کہ روس کی جانب سے کریمیا میں سرکاری عمارتوں اور سیوسٹو پول کے ہوائی اڈے پر فوج کے ذریعے سے قبضہ ننگی جارحیت'ہے جسے فوری طور پر رکوایا جائے جب کہ روس نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے کہ یوکرین میں ان کی فوج چڑھائی کر رہی ہے۔
دوسری جانب یوکرائن کے عبوری وزیر دفاع نے الزام عائد کیا ہے ہے کہ روس نے حال میں یوکرائن میں مزید 6 ہزار مزید اہلکار بھیجے ہیں تاہم کریمیا کے علاقے میں یوکرائن کی فوجی ہائی الرٹ پر ہے جبکہ روس کا کہنا ہے کہ یوکرائن کے ساتھ معاہدے کے تحت اس کی فوجوں کی موجودگی پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئیے۔
واضح رہے کہ یوکرین میں گزشتہ 2 ماہ سے جاری حکومت مخالف مظاہروں کے بعد گزشتہ ہفتے مشتعل مظاہرین نے معزول صدر وکٹر یانوکووچ کی سرکاری رہائش گاہ پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد سے وہ روپوش ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔