
کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میں تاجروںوصنعتکاروں سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ حکومت نے مستقبل میںروپے کی قدرمستحکم رکھنے اور برآمدکنندگان کو ریلیف دینے کے لیے وزارت تجارت کی سفارشات پرامریکی ڈالر کے اتار چڑھائو کو 98 سے 102روپے تک محدود کردیا، اتار چڑھائو 4 روپے سے تجاوز ہونے کی صورت میں حکومت مداخلت کرے گی، ڈر کرنہیں عزم کے ساتھ فیصلے کرنے ہوں گے، معیشت کو سرحدوں میں قید کرنے کی کوشش سے معاشی نمورک جائے گی، علاقائی تجارت کوفروغ دیے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں، بھارت کے ساتھ تنازعات کے باوجود اکنامک ڈپلومیسی کی پالیسی برقرار رکھی گئی ہے کیونکہ پاکستان کوبہرصورت اپنے ہمسایوں کے ساتھ تجارت کو فروغ دینا پڑے گا۔
جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعدیورپ کے لیے 90 فیصد پاکستانی مصنوعات کی ایکسپورٹ زیروریٹڈ ہوگئی ہے اور اس تاریخ ساز سہولت سے مکمل استفادے کے لیے ضروری ہے کہ ویلیوایڈیشن پرزیادہ توجہ دی جائے، پاکستان میں پیدا ہونے والی ہر کلوگرام کاٹن سے گارمنٹس تیار کرکے برآمدکی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ جی ایس پی پلس کا پہلا جائزہ اجلاس جنوری 2016 میں منعقد ہوگا، معیشت کو فروغ دینے کے لیے برازیل، افریقہ اور آسیان ممالک کی مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرنا ہوگی تاکہ معاشی ترقی کے اثرات عوام تک منتقل ہوسکیں۔
انہوں نے کہا کہ جنوری 2015 میں دنیا بھر میں نئے پاکستانی کمرشل قونصلرز شفاف طریقہ کار اور میرٹ پرتعینات کیے جائیں گے تاہم اچھی ساکھ کے حامل کمرشل قونصلر ز کو تبدیل نہیں کیا جائیگا، بیرونی دنیا میں پاکستانی مصنوعات کی جارحانہ مارکیٹنگ حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان کے پاس وسائل کی کمی نہیں ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ویلیو ایڈیشن کی جانب توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت پورے ملک میں امن وامان کوبہتربنانے کے لیے حکومت سنجیدگی کامظاہرہ کررہی ہے جبکہ توانائی بحران کے خاتمے کے لیے نئے پاورپروجیکٹس بنائے جارہے ہیں، فرنس آئل سے بجلی پیدا کرنے والے یونٹس کو کوئلے پر تبدیل کیا جائیگا تاکہ لاگت میں کمی رونما ہوسکے، ریفنڈ کے مسائل کو حل کرنا ہوگا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔