نیو کراچی میں دکانداروں سے بھتہ خوری جاری پولیس خاموش تماشائی بن گئی

بھتہ خوروں نے متاثرہ افراد کے موبائل فون پر شناختی کارڈ نمبر ایس ایم ایس کیے اور رقم مانگی ،دکانداروں میں اشتعال


Staff Reporter June 12, 2014
بھتہ خوروں نے متاثرہ افراد کے موبائل فون پر شناختی کارڈ نمبر ایس ایم ایس کیے اور رقم مانگی ،دکانداروں میں اشتعال، فوٹو: فائل

KARACHI: نیوکراچی میں بھتہ خوروں کی جانب سے دکانداروں کومسلسل بھتے کی پرچیاں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ۔

جس کے باعث دکانداروں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے،پولیس خاموش تماشائی بن گئی،تفصیلات کے مطابق نیوکراچی میں پولیس اورسی پی ایل سی کی عدم دلچسپی کے باعث بھتہ خوروں کے حوصلے بلند ہوگئے۔

چند روز قبل نیوکراچی صنعتی ایریا سیکٹر 5-G میں دکاندار کی رہائش گاہ پر موٹر سائیکل سوار 2 بھتہ خوروں نے گھر کے باہر کھڑے بچے کے ہاتھ میں بھتے کی پرچی تھمانے کے بعد 2 ہوائی فائر کیے ، بھتہ خور اس وقت آئے تھے جب علاقے میں لوڈشیڈنگ کے باعث اندھیرا تھا اور اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ موقع سے فرار ہوگئے اور انھیں کوئی دیکھ نہیں سکا ، متاثرہ افراد نے متعلقہ تھانے اور سی پی ایل سی ڈسٹرکٹ سینٹرل میں بھتہ طلب کرنے کے حوالے تحریری درخواست جمع کرائی ۔

بدھ کو بھتہ خوروں کی جانب سے متاثرہ افراد کے موبائل فون پر 3 شناختی کارڈ نمبر ایس ایم ایس کیے گئے اور کہا گیا کہ ان نمبروں پر بھتے کی رقم 15 ہزار فی شناختی کارڈ بھجوا دو جس پر متاثرہ افراد کی جانب سے نیو کراچی صنعتی ایریا پولیس کو آگاہ کیا گیا جبکہ سی پی ایل سی ضلع وسطی کے افسر نسیم کو بھی آگاہ کیا گیا اور شناختی نمبر بھی ان کو بھیج دیے گئے ،سی پی ایل سی کے افسر نسیم کا متاثرہ افراد سے کہنا تھا کہ وہ ملزمان کو بھتے کی رقم وصول کرنے کے لیے کسی مقام پر بلوا لیں ہم پولیس کے ساتھ مل کر انھیں پکڑ لیں گے ۔

متاثرہ افراد کے کہنے پر مذکورہ افسر نے بتایا کہ سی پی ایل سی کے پاس موبائل فون ٹریکنگ کے حوالے سے کوئی سسٹم نہیں ہے اور نہ ہی وہ ملزمان کے موبائل فون کا سراغ لگا سکتے ہیں کہ وہ کس علاقے سے فون کررہے ہیں،متاثرہ افراد کا کہنا تھا کہ اگر ملزمان کو رقم وصول کرتے ہوئے گرفتار ہی کرانا ہے تو وہ پولیس کی بھی مدد حاصل کر سکتے ہیں سی پی ایل سی کا پھر کیا کام ہے اگر وہ پولیس کے ساتھ مل کر بھتہ وصول کرنے والے ملزمان کو گرفتار کر رہی تو یہ دکھاوے کی کارکردگی سے عوام کو کیوں بے وقوف بنایا جا رہا ہے اس حوالے سے سی پی ایل سی کے سربراہ احمد چنائے کے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا تاہم انھوں نے فون سننے سے گریز کیا ۔

جس کے باعث ضلع وسطی سی پی ایل سی کے افسر کی جانب سے متاثرہ افراد کو کہی جانے والی بات کی تصدیق یا تردید نہیں ہوسکی،دریں اثنا نیو کراچی کے علاقے سیکٹر 11-E یوپی سوسائٹی میں بھتہ خوروں کی جانب سے دکانداروں کو بھتے کی پرچیاں دی گئی ہیں اوربھتہ نہ دینے پر بھتہ خوروں کی جانب سے دکانوں پر فائرنگ بھی کی گئی ہے جس سے دکانداروں میں شدید اشتعال اور خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے متاثرہ دکانداروں نے پولیس سے رابطہ کیا تاہم کوئی شنوائی نہیں ہوئی،کئی دکانداروں نے جان کے خوف سے بھتہ خوروں کو بھتے کی رقم خاموشی سے ادا کر کے اپنی جان بچائی ہے، بھتہ نہ دینے والے دکاندار تاحال مارے جانے کے خوف میں زندگی گزار رہے ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اور سی پی ایل سی کی مبینہ عدم دلچسپی کے باعث بھتے کی پرچیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں