سینیٹ کی سفارش پر کارپوریٹ ٹیکس 33 سے 30 فیصد کرنے پر غور

نان کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کیلیے ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھانے کی تجویزکابھی جائزہ


Irshad Ansari July 09, 2014
نان کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کیلیے ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھانے کی تجویزکابھی جائزہ۔ فوٹو : فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے سینیٹ سیکریٹریٹ کی طرف سے کمپنیوں کے لیے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح 33 فیصد سے کم کرکے 30 فیصد اور نان کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجاویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔

''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق سینیٹ سیکریٹریٹ کی طرف سے چیئرمین ایف بی آر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی طرف سے دی جانے والی تجاویز پر مشتمل 2 صفحات کا لیٹر بھجوایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ٹیکسوں سے متعلقہ یہ تجاویز دی گئی ہیں جنہیں نافذ کرنے کے لیے متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنوں کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

لیٹر میں کہا گیاکہ کمپنیوں کے لیے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح 33فیصد سے کم کرکے 30فیصد کی جائے جبکہ کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے اشیا کی سپلائی پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس شرح4 فیصد جبکہ نان کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے اشیا کی سپلائی پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 4.5فیصد کی جائے جبکہ کارپوریٹ ٹیکس دہندگان پر سروسز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح8 فیصد اور نان کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے سروسز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 10فیصد کی جائے جبکہ کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے کنٹریکٹ کے اطلاق پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 6.5فیصد جبکہ نان کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے کنٹریکٹ کے اطلاق پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 7.5فیصد کی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔