یوں تو بندر اپنی دلچسپ حرکتوں کے باعث ہمیشہ لوگوں کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں تاہم انہیں بھا رت میں مقدس جانور کا درجہ دیا جاتا ہے جس کےباعث وہ لوگوں کے گھروں میں بلا اجازت گھومتے پھرتے ہیں اور اپنی پسند کا کھانا لے اڑتے ہیں لیکن ایک بندر نے تو حد ہی کردی اور وہ لے اڑا ایک گھر سے کرنسی نوٹوں کی پوٹلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بندروں کی جنت کہلانے جانے والی بھارتی ریاست ریاست ہماچل پردیش میں ایک بندر صاحب نے اس وقت لوگوں کو حیرت میں ڈل دیا جب اس نے ان پر کرنسی نوٹوں کی بارش کردی، ہوا یوں کہ ایک بندر معمول کے مطابق کھانے کی تلاش میں ایک گھرمیں گھسا، کافی دیر تلاش کے بعد جب اسے کھانے کو کچھ نہ ملا تو اسے غصہ آگیا اور بندر صاحب نے گھر میں رکھی نوٹوں سے بھری پوٹلی اٹھائی اور چلتے بنے۔
واقعے کے عینی شاید امیت کنور کا کہنا تھا کہ بندر اپنے ہاتھ میں کرنسی نوٹ پکڑ کر پہلے ایک چھت پر جا بیٹھا اور حاتم طائی کی طرح ان نوٹوں کو ایک ایک کر کے لوگوں کی جانب پھینکنا شروع کر دیا۔ بس پھر کیا تھا وہاں نوٹ لوٹنے کے لئے لوگوں کا جم غفیر جمع ہوگیا۔ بندر بھی بہت ہوشیار تھا وہ بھی ایک درخت سے دوسرے درخت پر چھلانگیں لگاتا اورنوٹ پھینکتا رہا ۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہماچل پردیش کے دارالحکومت شملہ میں چیڑ کےگھنے جنگل میں بندر ایک گھنٹے تک کرنسی نوٹ وقفے سے وقفے سے نیچے پھینکتا رہا جب کہ رواں سال اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ ہے اس سے قبل فروری میں رام بازار اور گنج بازار میں ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا جس میں بندر نے ایک گھر سے نوٹ چرا کر لوگوں پر لوٹا دیئے۔
ایک اندازے کے مطابق بھارت کی ریاست ہماچل پردیش میں بندر لاکھوں کی تعداد میں پائے جاتے ہیں اور اس کا دارالحکومت شملہ ایک عرصے سے جانوروں کے لیے جنت کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہندوؤں میں بندر کو مقدس جانور خیال کیا جاتا ہے اور وہ اکثر ان کی پرورش کرتے ہیں۔