مویشی منڈی میں قربانی کے جانوروں کی فروخت میں تیزی

قربانی کے 50 ہزار سے زائد جانور منڈی میں لائے جا چکے ہیں، 5 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی، انتظامیہ


Staff Reporter September 09, 2014
سپر ہائی وے پر قائم مویشی منڈی میں عیدالاضحی پر قربانی کے لیے لائے جانے والے جانور فروخت ہورہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

لاہور: خریداروں کی بڑی تعداد نے سپرہائی وے پر قائم مویشی منڈی کا رخ کیا، قربانی کے لیے جانوروں کی خریداری میں بھی تیزی آگئی.

مویشی منڈی میں بیوپاریوں اور خریداروں کو دی گئی سہولتوں نے عوام کے جوش و خروش میں اضافہ کر دیا، بیوپاریوں کے لیے عیدالاضحی تک شہر میں داخل ہونے والے جانوروں کو ٹیکس سے استثنیٰ قرار دیے جانے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بیوپاری بڑی تعداد میں قربانی کے جانور مویشی منڈی میں لا رہے ہیں، ایڈمنسٹریٹر رانا عمران کے مطابق اب تک سپرہائی وے مویشی منڈی میں 50 ہزار سے زائد قربانی کے لیے گائے اور بیل لائے جا چکے ہیں اور مزید آمد کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

انھوں نے بتایا عوام کی بڑی تعداد نے قربانی کے جانوروں کی خریداری کے لیے مویشی منڈی آنا شروع کر دیا ہے اور توقع ہے کہ اس بار عوام کی ریکارڈ تعداد منڈی کا رخ کرے گی، مویشی منڈی میں خریداروں کے لیے مختلف مقامات پر قائم کیے جانے والے ہوٹلز میں کھانے پینے کی اشیا کا معیار بھی چیک کیا جا رہا ہے اور کسی بھی غفلت پر مالکان سے سختی سے بازپرس کی جاتی ہے جبکہ انھیں پابند کیا گیا ہے کہ وہ کھانے پینے کی اشیا میں نہ صرف صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں بلکہ صارفین کومناسب نرخ پر بہترین اشیا کی فراہمی کو بھی یقینی بنائیں۔

انھوں نے بتایا کہ مویشی منڈی کی زمین بیوپاریوں کو مہنگے داموں فروخت کرنے کے حوالے سے ملنے والی اطلاعات پر فوری کارروائی کی جا رہی ہے اور اس میں ملوث متعدد افراد کو پکڑا بھی گیا ہے ، انھوں نے مزید بتایا کہ سیکیورٹی کے فول پروف اقدامات کو ہر ممکن یقینی بنایا گیا ہے تاکہ بیوپاری اور خریدار پرسکون ماحول میں خرید و فروخت کر سکیں۔

سپرہائی وے مویشی منڈی افتتاح کے چند روز میں 50 ہزار قربانی کے جانوروں کا پہنچ جانا حیرت انگیز ہے، قربانی کے ایک جانور کی منڈی میں داخلہ فیس ایک ہزار روپے ہے اور قربانی کے لیے لائے جانے والے 50 ہزار جانوروں کی منڈی میں آمد سے ابتدائی چند روز میں ہی مویشی منڈی کو 5 کروڑ روپے کی آمدنی ہوگئی اور ابھی عیدالاضحی کی آمد میں تقریباً ایک مہینہ باقی اور جانوروں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں