
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی اور شبلی فراز کو ڈیوٹی مجسٹریٹ شعیب اختر کی عدالت کے روبرو پیش کیا گیا، جہاں پولیس کی جانب سے ملزمان کے ریمانڈ کی استدعا نہیں کی گئی جبکہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کے وکیل نیازاللہ نیازی نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل پر کار سرکار میں مداخلت کی دفعہ لگائی گئی ہے حالانکہ عدالت کے احاطے میں جو صورت حال تھی اس پر کار سرکار کا الزام عائد نہیں کیا جاسکتا۔ اس کے علاوہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہلے ہی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کی رہائی کا بھی حکم دے چکی ہے۔ جس پر ڈیوٹی مجسٹریٹ نے ملزمان کی رہائی سےمتعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی طلب کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں کی ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔
رہائی کے بعد اعظم سواتی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں نے نئے پاکستان کی بنیاد کے لئے قربانیاں دی ہیں,ہمارا سفرحکومت کےخاتمے اورنئے پاکستان کےبننے تک جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ اعظم سواتی اور شبلی فراز کو گزشتہ روز ایف ایٹ کچہری میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی جیل منتقلی پر روکے جانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔