
گزشتہ روز محکمہ توانائی کے مرکزی دفتر میں اس معاہدے پر دستخط ہوئے۔ اس موقع پر سیکریٹری توانائی آغا واصف ' ڈائریکٹر متبادل توانائی محفوظ قاضی اور دیگر بھی موجود تھے۔ متبادل توانائی بورڈ حکومت سندھ کی جانب سے شفقت شاہ جب کہ سچل انرجی کی جانب سے کاشف انصاری نے معاہدے پر دستخط کیے۔ سچل انرجی پرائیوٹ لمیٹڈ چینی کمپنی ہائرو چائنہ زیبی کی شراکت سے ٹھٹھہ کے علاقے جھمپیر میں یہ پروجیکٹ لگائے گی۔یہ منصوبہ پاک چین اکانومک کوریڈور پروگراموں میں شامل ہے۔
چائنہ کا انڈسٹریل اینڈکمرشل بینک اس منصوبے کیلیے 133 ملین ڈالرکی سرمایہ کاری کریگا جس سے سندھ میں معیشت مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ توانائی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔کمپنی آئندہ ماہ تعمیراتی کام شروع کرے گی جوکہ 18 ماہ میںمکمل ہوگا۔ معاہدے کے مطابق کمپنی ونڈ پاور میں 49.5 میگا واٹ بجلی پیداکرکے نیشنل گرڈ کو2044 تک بجلی فراہم کرے گی۔ سندھ میں ہواکے ذریعے بجلی پید اکرنے کے وافر مواقع موجود ہیں اور اس سلسلے میں جھمپیر گھارو ونڈکو ریڈور میں اب تک 50 ہزار میگا واٹ کی پیداوار تک کی نشاندہی ہوچکی ہے۔
سندھ حکومت نے توانائی کی ضروریات کومدنظر رکھتے ہوئے جامع توانائی پالیسی بنائی ہے جس کے لیے کوئلے اور ہوا کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کے وافر ذرائع کو ترجیح دے رہی ہے۔ اس وقت سندھ میں 40 سے زائد کمپنیاں ہوا کے ذریعے 3 ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے لیے محترک ہیں۔ محکمہ انرجی ونڈ پاورکے تعمیر کے سلسلے میں آنے والی تمام رکاوٹوں کے حل کے لیے ان تمام کمپنیوں سے رابطے میں ہے ۔ یاد رہے کہ 50 میگاواٹ کا ایک اور چائنیز پروجیکٹ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور چائنہ تھری گورجز کمپنی آئندہ چند ہفتوں میں نیشنل گرڈکو 50 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے لگے گا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔