صدرنے دستخط کردیے،توہین عدالت ترمیمی بل قانون بن گیا

ایکسپریس اردو  جمعـء 13 جولائی 2012
صدر،وزیراعظم،وزرا،وزرائے اعلیٰ کو توہین عدالت مقدمات میں استثنیٰ حاصل ہوگا۔ فوٹو/ایکسپریس

صدر،وزیراعظم،وزرا،وزرائے اعلیٰ کو توہین عدالت مقدمات میں استثنیٰ حاصل ہوگا۔ فوٹو/ایکسپریس

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے توہین عدالت بل 2012ء پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد یہ قانون بن گیا۔ قومی اسمبلی نے9 جولائی جبکہ سینیٹ نے 11جولائی کو اس بل کی منظوری دی تھی۔

ثنا نیوز کے مطابق بل پر صدر کے دستخط کے بعد اب صدر، وزیراعظم ،وفاقی وزراء اور وزراء اعلیٰ کو توہین عدالت کے مقدمات میں استثنیٰ حاصل ہوگا، پارلیمنٹ میں شائستہ زبان میں عدالتی فیصلوں پر تنقید پر ارکان کو بھی طلب نہیں کیا جا سکے گا ،

توہین عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کی مدت 30 کے بجائے60 روز تک ہوگی ، قانون کی ایک اہم شق یہ بھی ہے کہ توہین عدالت کا کوئی فیصلہ یا عبوری حکم اس وقت تک حتمی تصور نہیں ہوگا جب تک اس کیخلاف اپیل اور نظر ثانی کی درخواستوں پر حتمی فیصلہ نہیں آتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔