الیکشن کمیشن نے سیاستدانوں کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی جس کے مطابق ایک ارب 36 کروڑ روپے کے ساتھ اس بار امیر ترین رکن پارلیمنٹ کا اعزاز وزیراعظم نواز شریف کو حاصل ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کا سب سے قیمتی اثاثہ وراثت میں ملنے والی زمین ہے، جس کی قیمت ایک ارب سے زائد ہے جب کہ ان کے پاس 4 گاڑیاں بھی ہیں جن کی قیمت ایک کروڑ 30 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔وزیراعظم کے بینک میں بھی 16 کروڑ روپے پڑے ہیں جب کہ پچھلے سال کے مقابلے میں نوازشریف کے اثاثوں کی مالیت 5 کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی اور اُن کی اہلیہ کلثوم نواز بھی مری میں 10 کروڑ روپے کے بنگلے کی مالک ہیں۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر اسرار اللہ زہری کا شمار بھی امیر ترین رکن پارلیمنٹ میں ہوتا ہے،وہ 38 ہزار ایکڑ اراضی کے مالک ہیں جس کی مالیت تو نہیں بتائی گئی
پاکستان کو ایک غریب ملک سمجھا جاتا ہے لیکن اس کے چاروں صوبوں کی باگ دوڑ کروڑ پتی وزرائے اعلیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ اس دوڑ میں حیران کن طور پر سب سے آگے ہیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک جو 27 کروڑ روپے کے مالک ہیں اور ان کی اراضی کی مالیت کا اندازہ 25 کروڑ روپے سے زائد لگایا گیا ہے۔ دوسرے نمبر پر پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف ہیں جن کی جائیداد کی مالیت 13 کروڑ بیس لاکھ روپے ہے جبکہ نصرت شہباز کے اثاثوں کی مالیت 27 کروڑ ساٹھ لاکھ روپے سے زائد ہے۔ تیسرے نمبر پر ہیں بلوچستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ جن کی جائیداد کی مالیت 3 کروڑ روپے سے زائد ہے اور کروڑوں کا مالک ہونے کے باوجود ڈاکٹر مالک کے پاس ذاتی گاڑی نہیں۔ وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی کل کائنات ایک کروڑ93 لاکھ روپے ہے اور ان کے پاس ذاتی گاڑی بھی نہیں ہے۔
گذشتہ سال بھی سب سے غریب رہنے والے ارکان پارلیمنٹ جمشید دستی آج بھی مستقل مزاجی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے اعزاز پر قائم ہیں جنہوں نے ایک بار پھر اپنی کوئی جائیداد یا بینک بیلنس شو نہیں کیا۔