
حکومت پاکستان کا موقف ہے کہ جب تک گوگل پرمنتازعہ ویڈیو تک رسائی روکی نہیں جاتی اس وقت تک یوٹیوب بلاک رہے گی۔پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے مطابق اس نے گوگل اتنظامیہ سے درخواست کی تھی کہ وہ اس متنازعہ ویڈیو کو یوٹیوب سے ہٹا دے یا کم از کم اسے پاکستان میں بلاک کردیا جائے لیکن انہیں ابھی تک کسی قسم کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
گوگل ترجمان کے مطابق ہم دنیا کے 49 ممالک میں لوکلائزڈ ورژن بھی مہیا کرتے ہیں اور اس کے ذریعے وہی مواد فراہم کیا جاتا ہےجو اس ملک کے قانون اور صارفین کی ضرورت کے مطابق ہواور اگر ہمیں وہ ملک درخواست کرے کہ یہ مواد غیر قانونی ہے تو اس تک رسائی کو روک بھی دیتے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان میں متنازعہ سائٹس بلاک نہ کرنے کی وجہ بھی یہی ہےکیوں کہ ایسے ممالک کے لوگوں کو گوگل کے عالمی ورژن تک رسائی حاصل ہوتی ہے اور گوگل کا عالمی ورژن امریکی قانون کے مطابق آزادی اظہار رائے پر عمل پیرا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔