پولیو وائرس سے کینسر کا علاج ممکن ہوگیا

پولیووائرس ٹھوس سرطانی رسولیوں پر موجود مالیکیولز سے جڑکر انہیں ختم کرنے لگتا ہے، ماہرین


ویب ڈیسک April 05, 2015
امریکی میڈیا کے مطابق دماغی رسولیوں کے دو مریضوں کا علاج پولیو وائرس کی مدد سے کیا گیا

پولیو وائرس کو دنیا میں اس کی تباہ کاریوں کی وجہ سے کسی عذاب سے کم نہیں سمجھا جاتا لیکن اب ماہرین نے اسی وائرس سے جان لیوا دماغی رسولی (گلائیوبلاسٹوما) کا علاج ممکن بنا دیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق دماغی رسولیوں کے 2 مریضوں کا علاج پولیو وائرس کی مدد سے کیا گیا جس کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں کینسر سے پاک قرار دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق پولیو وائرس ٹھوس سرطانی رسولیوں پر موجود مالیکیولز سے جڑ جاتا ہے جن میں گلائیوبلاسٹوما بھی شامل ہے۔ ماہرین نے پولیووائرس کو پہلے جینیاتی طور پر تھوڑا تبدیل کرکے اس کا متاثر کرنے والا جینوم نکال دیا اور اس بے ضرر پولیو وائرس کو گلائیوبلاسٹوما میں براہِ راست داخل کردیا، رسولی میں جانے کے بعد پولیووائرس نے صحت مند خلیات (سیلز) کو تو نقصان نہیں پہنچایا تاہم کینسر کی وجہ بننے والے خلیات کو تباہ کرنا شروع کردیا جس کےبعد مریض کے جسم میں موجود قدرتی دفاعی نظام سرگرم ہوگیا اور اس نے کینسر کی رسولیوں کو تباہ کرنا شروع کردیا۔

ڈیوک یونیورسٹی میں مالیکیولر جنیٹکس کے پروفیسر اور سرجری کے ماہر ڈاکٹر میتھیاس گروئمر نے 15 سال قبل کینسر کی رسولی (ٹیومر) پر پولیو وائرس سے حملہ کرکے اسے ختم کرنے کا خیال پیش کیا تھا جس پر ماہرین نے تنقید کی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں