
لاہورہائی کورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے کیس کی سماعت کی جب کہ اس موقع پر تہمینہ دولتانہ کی بہن کے وکیل راجا عبدالرحمان نے عدالت کو بتایا کہ تہمینہ دولتانہ نے عدالت سے غلط بیانی کی جب کہ سول عدالت نے ان کے بیان حلفی کی روشنی میں یکطرفہ فیصلہ سنایا اور ان کے بہن بھائیوں کا موقف نہیں سنا، تہمینہ دولتانہ کی والدہ عمر رسیدہ ضرور ہیں مگر ذہنی معذور ہرگزنہیں، اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسارکیا کہ کیا گارڈین شپ حاصل کرتے وقت ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی رائے لی گئی تھی یا نہیں، مزید سماعت2 ہفتے تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔