
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ حکومت کو میٹرو کے بجائے تعلیم، انصاف اور سیکیورٹی صورتحال پر توجہ دینی چاہیے، ستم ظریفی ہے کہ لاہور، راولپنڈی اور کراچی میں عوام پر پینے کے لئے صاف پانی تک میسر نہیں لیکن حکومت میٹرو جیسے نمائشی منصوبوں پر پیسہ خرچ کر رہی ہے جب کہ وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا کے بجٹ کے لئے صرف 19 فیصد رقم دی اور گلگت بلتستان کو ڈھائی فیصد رقم ملی۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تمام جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ دھاندلی ہوئی اگر انہیں میچ کھیلنے کا شوق ہے تو وہ بھی پورا کر لیں ہم دوبارہ الیکشن کرانے کو تیار ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اگر خیبرپختونخوا میں الیکشن ٹھیک نہیں ہوا تو فوج کی نگرانی میں ضلع در ضلع انتخابات کرائے جائیں اس کے لئے بھی تحریک انصاف تیار ہے، پہلے بھی کہا تھا کہ صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے لیکن وہ اس کے لئے تیار نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت ٹمبر مافیا کے خلاف سخت ایکشن لے گی لیکن وہ با اثر ہونے کے ساتھ حکومت اور سیاستدانوں سے زیادہ مضبوط ہے اور ٹمبر مافیا سے پیسے وصول کرکے واپس محکمہ جنگلات میں لگائیں گے۔
اس سے قبل عمران خان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے الزام میں گرفتار صوبائی وزیرعلی امین گنڈا پور کے حوالے سے تحقیقات کے بعد معلوم ہوا کہ علی امین گنڈا پور بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کرنے نہیں بلکہ رکوانے کے لئے گئے تھے، وہ بالکل بے قصور ہیں ان کے ساتھ زیادتی ہوئی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔