


سعودی سول ڈیفنس کے مطابق رمی جمرات کے دوران بھگڈر مچنے سے شہید ہونے والے افراد کی تعداد 717 جب کہ زخمیوں کی تعداد 863 ہو گئی ہے۔ حادثہ اسٹریٹ نمبر 204 میں مکتب نمبر 93 کے قریب پیش آیا جہاں زیادہ تر الجزائر اور مصری شہری موجود تھے۔ سعودی سول ڈیفنس کے حکام کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والوں کو منیٰ کے قریبی اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ اسپتالوں میں میڈیکل ایمرجنسی بھی نافذ کر دی گئی ہے۔


سعودی حکومت اور رضا کاروں کی جانب سے امدادی کارروائیاں بھی جاری ہیں تا کہ جانی نقصان کم سے کم ہو۔ سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز بھی امدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے کے لئے موقع پر پہنچے۔ سعودی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ حادثہ بد نظمی کے باعث پیش آیا اگر حجاج ہدایات کی پابندی کرتے تو حادثہ پیش نہ آتا۔


سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی کے مطابق سعودی حکومت نے منیٰ میں پیش آنے والے افسوس ناک حادثے کی اعلی ٰسطح پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جب کہ سعودی ولی عہد اور داخلہ شہزادہ محمد بن نایف نے بھی سیکیورٹی اداروں کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جس میں منیٰ حادثے کی وجوہات پر غور کیاجائے گا۔

پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ حج پر موجود پاکستانیوں سے متعلق معلومات اکٹھی کی جائیں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے سعودی عرب میں پاکستانی سفارکار منظور الحق سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے افسوس کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر نے پاکستانی سفارتکار کو ہدایت کی کہ سعودی عرب میں موجود تمام خدام اور رضاکار امدادی کارروائیوں میں حصہ لیں۔ پاکستانی حج مشن ٹیم بھی ملکی حاجیوں کی تفصیلات جمع کرنے کے لئے منی پہنچ گئی ہے جب کہ حادثے میں 2 پاکستانیوں خلیل اور حاجی عارف کے شہید ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔

پاکستانی سفارتخانے نے ملکی حاجیوں کی تفصیلات جاننے کے لئے 2 ہیلپ نائن نمبرز 00966125277537 اور 00966125458000 جاری کر دیئے ہیں جس پر اپنے پیاروں سے متعلق تفصیلات معلوم کی جا سکتی ہیں۔

دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے حادثے پر اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہدا کے بلند درجات کے لیے دعا کی ہے جب کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ شہدا کے ورثا کو صبرو جمیل عطا فرمائے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل مسجد الحرام میں طوفانی بارشوں اور تیز ہواؤں کے باعث کرین گرنے سے 100 سے زائد عازمین شہید جب کہ درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔ 2006 میں بھی منیٰ کے قریب بھگڈر مچنے سے 346 جب کہ 2004 میں رمی جمرات کے دوران 251 حجاج نے جام شہادت نوش کیا تھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔