
میڈیا رپورٹس کے مطابق گوگل انتظامیہ نے پاکستان کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کی درخواست پریوٹیوب پی کے کوبنانے میں کروڑوں روپے خرچ کیے ہیں تاہم وزارت آئی ٹی کے ایک اہلکارنے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایاکہ گوگل انتظامیہ کوحکومت کے ساتھ بغیرکوئی ڈیل ہوئے ہی واپس لوٹناپڑا۔
گوگل کے نمائندوںکے ساتھ5گھنٹے تک جاری رہنے والی گفتگوکے بعدوفاقی وزیرخزانہ اسحٰق ڈار نے وزیرآئی ٹی انوشہ رحمٰن نے یوٹیوب کوکھولنے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کرنے کی درخواست کی تھی حکومت اورگوگل یوٹیوب پی کے کوشروع کرنے پرمتفق ہوئے تھے اوراس ویب سائٹ کی لانچنگ اوریوٹیوب کو کھولنے کااقدام ایک ساتھ لیا جانا تھاتاہم گوگل کے نمائندے3روزتک انتظارکرنے کے بعدملک چھوڑکرچلے گئے ہیں۔
ماہرین کاخیال ہے کہ وزارت آئی ٹی کی سستی کی وجہ سے گوگل کااس معاملے سے پوری طرح نکل جانے کاخدشہ پیداہوگیاہے یاپھرمستقبل میں عدالت سے رجوع کیے جانے کی صورت میں اس پرپھرمکمل پابندی بھی لگ سکتی ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔