جاپانی سائنسدانوں کا گنج پن کے علاج کے قریب پہنچنے کا دعویٰ

بڑھتی عمر کی وجہ سے فولیکل سیلزکو نقصان پہنچتا ہے اورآہستہ آہستہ بالوں کے فولیکل سکڑکے غائب ہو جاتے ہیں، سائنس دان


ویب ڈیسک February 17, 2016
بڑھتی عمر کی وجہ سے فولیکل سیلزکو نقصان پہنچتا ہے اورآہستہ آہستہ بالوں کے فولیکل سکڑکے غائب ہو جاتے ہیں، سائنس دان، فوٹو؛فائل

سر کے بالوں کا گرنا اور گنجا پن ایسی بیماری ہے جس کا شکار لوگ اکثر شرمندگی اور تناؤ میں رہتے ہیں اور جب یہ بال جوانی میں ہی گرنے لگیں تو پھر تو لوگ اس کے علاج کے لیے مارے مارے پھرتے ہیں لیکن اب بالوں کے گرنے سے پریشان لوگ خوش ہوجائیں کیونکہ سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کے حل کے قریب پہنچ گئے ہیں اور جلد ایسے لوگوں کو ایک بڑی خوشخبری سننے کو ملنے والی ہے۔

یونیورسٹی آف ٹوکیو سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وہ بالوں کے گرنے کی اصل وجہ کی گہرائی تک پہنچ گئے ہیں اور انہوں نے اس عمل کی شناخت کی ہے جس کے ذریعے عمر کے ساتھ ساتھ بال پتلے اور کمزور ہوتے ہیں اور پھر آہستہ آہستہ گر جاتے ہیں۔ تحقیق کاروں کے مطابق ایسا بالوں کی جلد کے ساتھ لگے فولیکل کے اسٹیم سیلز کی وجہ سے ہوتا ہے کیوں کہ جب بڑھتی عمر کی وجہ سے ان خلیوں کو نقصان پہنچتا ہے تو یہ کمزور ہو جاتے ہیں اور آہستہ آہستہ بالوں کے فولیکل سکڑتے سکڑتے غائب ہو جاتے ہیں۔

تحقیقی ٹیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 55 سال سے بڑی عمر کے لوگوں کے فولیکل چھوٹے تھے اور ان میں پروٹین کیلوجن 17 اے1 کم تھا اور ان کے خیال میں یہ عمل اور میکانیزم بڑی عمر میں بالوں کے گرنے کو بیان کرتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ 17اے1 کیلوجن کے اضافے سے گنجے پن کا علاج کیا جا سکتا ہے لیکن ساتھ ساتھ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسٹیم سیلز کی تبدیلی گنجے ہونے کی صرف ایک وجہ ہو سکتی ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ تحقیق میں گنجے پن کی ایک وجہ پر غور کیا گیا ہے لیکن اس کے علاوہ اس کی کئی اور وجوہات جیسا کہ کھوپڑی میں انفکیشن وغیرہ بھی شامل ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں