پاک بھارت مذاکرات وقت کی ضرورت ہیں لیکن ہندوستان اس کیلیے تیار نہیں عبدالباسط

پاک بھارت تعلقات میں بہتری کی سب سے بڑی رکاوٹ کی ایک اور وجہ مسئلہ کشمیر ہے، پاکستانی ہائی کمشنر


ویب ڈیسک April 07, 2016
پاک بھارت تعلقات میں بہتری کی سب سے بڑی رکاوٹ کی ایک اور وجہ مسئلہ کشمیر ہے، پاکستانی ہائی کمشنر، فوٹو؛ فائل

پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ برابری کی بنیاد پر پرامن اور بہترین تعلقات چاہتا ہے لیکن بھارت جامع مذاکرات کے لیے تیار نہیں اس لیے میرا خیال ہے کہ اب دونوں ممالک کے درمیان امن عمل معطل ہو چکا ہے۔

بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط نے کہا ہے ہم جانتے ہیں کہ پاکستان میں بدامنی کا سبب کون ہے اور کون ہمارے ملک کو عدم استحکام کی جانب دھکیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ بہت سے دہشت گردوں کو پکڑا گیا جن کے براہ راست روابط غیرملکیوں کے ساتھ تھے اور ''را'' کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد تو پاکستان کے مؤقف کی تائید ہوچکی ہے جب کہ کلبھوشن کے معاملے پر قونصل رسائی ابھی تک زیر غور ہے اس لیے ابھی اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

عبدالباسط کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ برابری کی بنیاد پر پرامن اور بہترین تعلقات چاہتا ہے لیکن بھارت جامع مذاکرات کے لیے تیار نہیں جب کہ دونوں ممالک کے درمیان جامع اوربامقصد مذاکرات تسلسل کے ساتھ ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے لیکن میرا خیال ہے کہ اب دونوں ممالک کے درمیان امن عمل معطل ہوچکا ہے۔

پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ بھارت کی تحقیقاتی کمیٹی کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ان کی پاکستان آمد کا کوئی امکان بھی نہیں کیونکہ پٹھان کوٹ تحقیقات دوطرفہ مقابلے بازی نہیں بلکہ تعاون کی بات ہے۔ عبدالباسط نے کہا کہ پاک بھارت تعلقات میں بہتری کی بڑی رکاوٹوں میں سے ایک اور وجہ مسئلہ کشمیر ہے، یہ مسئلہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں رکاوٹ سمیت تمام مسائل کی جڑ ہے اس کے حل کے لیے کمشیری عوام کی خواہشات کے مطابق قرارداد ہونی چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں