
طالبعلموں کے ساتھ عموما امتحانی مراکز میں جو نامناسب سلوک روا رکھا جاتا ہے اس کا تو کوئی قطار شمار ہی نہیں، حالانکہ کسی بھی امتحانی مرکزمیں طالب علموںکے پرسکون ماحول مہیا کرنا انتظامیہ کی بنیادی ذمے داری ہوتی ہے، ذرا تاخیر ہوناکوئی جرم نہیں تھا، انتظامیہ باآسانی طالب علم کو پرچہ حل کرنے کی اجازت دے سکتی تھی، لیکن غلط رویے نے ایک معصوم جان کو نگل لیا ، یہ سوال بھی ہے کہ خبر کے مطابق طالب علم نے جنریٹر سے پٹرول نکلا لیکن کسی نے اسے ایسا کرنے سے منع نہیںکیا، پھر اس نے پٹرول اپنے اوپر پھینکا ہوگا اور آگ لگائی، اس دوران بھی کسی نے اسے بچانے کی کوشش نہیں کی۔ ان تمام امور پر انکوائری ہونی چاہیے تاکہ واقعے کے ذمے داروں کو قانون کے مطابق سزا مل سکے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔