
تفصیلات کے مطابق سرسید ٹاؤن تھانے کی حدود نارتھ کراچی سیکٹر 11-Bمیں سلیم سینٹر کے قریب واقع ماشا اﷲ ہوٹل موٹر سائیکل سوار ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے3 افراد زخمی ہوگئے جنھیں پہلے ایک سوزکی پک اپ میں عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا تاہم عباسی اسپتال کے باہر سے ہی انھیں چھیپا کی ایمبولینسوں میں منتقل کر کے آغا خان اور لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
آغا خان اسپتال میں ایک شخص دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا جس کی شناخت 40 سالہ سید خرم ذکی کے نام سے کر لی گئی جبکہ لیاقت نیشنل اسپتال میں موجود 2 افراد جہانزیب اسلم اور خالد راؤ کی حالت بھی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ایس ایچ او سرسید ٹاؤن انسپکٹر افتخار نے بتایا کہ2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ملزمان تھے، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 19خول اور ایک زندہ گولی ملی ہے جو پولیس نے فارنسک ٹیسٹ کے لیے محفوظ کرلی۔
مقتول خرم زکی تقریباً 2 سال قبل تک نارتھ کراچی میں رہائش پذیر تھے ،بعدازاں وہ گلستان جوہر پرفیوم چوک کے قریب روفی گرین میں شفٹ ہو گئے تھے۔ واقعے کے وقت وہ اپنے دوست خالد راؤ کے ساتھ ہوٹل کے باہر تخت پر بیٹھے تھے کہ گھات لگائے موٹر سائیکل سوار ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کر دی ، پولیس کو شبہ ہے ملزموں کا ہدف خرم زکی تھے ، واقعہ فرقہ وارانہ لگتا ہے تاہم تحقیقات کی جا رہیہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے ترجمان علی احمر کی جانب سے خرم زکی کے قتل اور خالد راؤ پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی گئی ہے۔
خرم زکی نجی ٹی وی چینلز میں اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ خالد راؤ بھی ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اسسٹنٹ رہ چکے ہیں۔ پولیس کے مطابق خرم زکی نے سول سوسائٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے مختلف امور پر احتجاجی مظاہرے بھی کر چکے ہیں اور مختلف ممالک کے قونصل خانوں کے باہر بھی مظاہروں میں شامل رہے ہیں۔ فائرنگ کے دیگر واقعات میں کورنگی میں 55 سالہ اصغر، نارتھ کراچی میں32 سالہ فراز، نارتھ کراچی سیکٹر 11-C/2 صدیقی مارکیٹ کے قریب 40 سالہ فیاض احمد ولد حاجی محمد عباس زخمی ہوگئے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔