غیرت کے نام پرقتل کے قانون میں ترمیم کی ضرورت نہیں اسلامی نظریاتی کونسل

غیراخلاقی حرکت پرقانون ہاتھ میں لینےکی اجازت نہیں،اسلام ماورائےعدالت ازخود کسی کوسزا دینےکی اجازت نہیں دیتا،اعلامیہ


ویب ڈیسک June 14, 2016
غیراخلاقی حرکت پرقانون ہاتھ میں لینےکی اجازت نہیں،اسلام ماورائےعدالت ازخود کسی کوسزا دینےکی اجازت نہیں دیتا،اعلامیہ۔ فوٹو:فائل

ISLAMABAD: اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کی سزا کا قانون شریعت کے عین مطابق ہے اور اس قانون میں ترمیم کی ضرورت نہیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے لڑکیوں کو جلانے کے خلاف قانون سازی کے مطالبات پراعلامیہ جاری کیا ہے جس کے مطابق غیرت کے نام پر قتل کی سزا تعزیرات پاکستان میں درج ہے، غیرت کے نام پر قتل کی سزا کا قانون شریعت کے عین مطابق ہے اور اس قانون میں ترمیم کی ضرورت نہیں ہے جب کہ غیرت کے نام پر قتل سنگین جرم ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے اعلامیے میں کہا کہ غیر اخلاقی حرکت پررشتہ دار کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں، اسلام ماورائے عدالت از خود کسی کو سزا دینے کی اجازت نہیں دیتا، بد اخلاقی کے مجرم کو بھی عدالت میں ہی پیش کیا جاسکتا ہے جب کہ بدکاری، فحاشی گناہ کبیرہ ہے جس کی شریعت میں سنگین سزا مقرر ہے۔

واضح رہے کہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال ملک میں 1100 لڑکیوں کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں