محکمہ موسمیات نے کراچی میں موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کردی

بارشوں کا نیا سلسلہ شہر قائد سمیت پورے صوبے کو اپنی لپیٹ میں لے گا، محکمہ موسمیات


ویب ڈیسک July 11, 2016
بارشوں کا نیا سلسلہ شہر قائد سمیت پورے صوبے کو اپنی لپیٹ میں لے گا، محکمہ موسمیات، فوٹو؛ ایکسپریس

محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون بارشوں كا نیا سلسلہ سندھ میں داخل ہوچکا ہے جس کے باعث شہر قائد سمیت صوبے بھر میں موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔

محكمہ موسمیات كے مطابق مون سون بارشوں كا نیا سلسلہ پیر كی رات سندھ میں داخل ہوچکا ہے جو كراچی سمیت پورے صوبے كو اپنی لپیٹ میں لے گا جس كے باعث شہر قائد سمیت سندھ بھر میں طوفانی ہواؤں كے ساتھ موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے شہر میں 100 كلو میٹر كی رفتار سے طوفانی ہوائیں چلنے كا امكان بھی ظاہر كیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے حکام نے شہریوں كو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسلا دھار بارش کے نتیجے میں شہر كے بعض نشیبی علاقوں میں طغیانی آنے كا خدشہ ہے لہٰذا عوام بارش كے دوران بلا ضرورت گھروں سے نكلنے سے اجتناب كریں اور نہ صرف كھلے مین ہولز اور نالوں سے دور رہیں بلکہ تیز بارش كے دوران بجلی كے كھمبوں سمیت بلند و بالا سائن بورڈ سے بھی دور رہنے کی کوشش کریں۔ ادھر ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بارشوں كے بعد عوام كھانے پینے كی اشیا میں احتیاط برتیں کیونکہ وبائی امراض پھیلنے كا خدشہ کافی حد تک بڑھ جاتا ہے۔

دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے سندھ بھر میں ممكنہ مون سون بارشوں كے پیش نظر پولیس كو الرٹ جاری كردیا ہے اور اس ضمن میں آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی، تمام زونل ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز كو ہدایت جاری كی گئی ہیں کہ ممكنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے اور عوام كے جان و مال كے تحفظ كے لیے پولیس تیار رہے جب کہ نشیبی علاقوں اور ندی نالوں میں طغیانی كے باعث عوام كی ہر ممكن مدد، اور حفاظتی انتظامات كیے جائیں۔

واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے گزشتہ روز پیش گوئی کی تھی کہ ہوا كا كم تر دباؤ بھارتی صوبے مدھیہ پردیش پر قائم ہے اور پاكستان كی جانب بڑھ رہا ہے اس سسٹم كے تحت كراچی سمیت زیریں سندھ كے مختلف علاقوں میں 12 اور 13 جولائی تیز ہواؤں اور گرج چمک كے ساتھ موسلادھار بارش كا امكان ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |