امریکا کا بھارت میں عدم برداشت اورمقبوضہ کشمیر کے واقعات پر تشویش کا اظہار

بھارتی حکومت اقلیتوں کی مذہبی آزادی کو یقینی بنائے، ترجمان امریکی دفتر خارجہ


ویب ڈیسک July 30, 2016
بھارتی حکومت اقلیتوں کی مذہبی آزادی کو یقینی بنائے، ترجمان امریکی دفتر خارجہ، فوٹو؛ فائل

امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت اقلیتوں کی مذہبی آزادی کو یقینی بنائے جب کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور بھارت میں جلد مذاکرات ہونے چاہئیں۔

واشنگٹن میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی دفتر خارجہ جان کربی کا کہنا تھا کہ امریکا کو بھارت میں بڑھتے ہوئے عدم برداشت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے، بھارتی حکومت ملک میں اقلیتوں کی مذہبی آزادی کو ہر ممکن طریقے سے یقینی بنائے۔ گزشتہ دنوں ریاست مدھیہ پردیش میں 2 مسلمان خواتین کو گائے کا گوشت کھانے کے الزام میں تشدد کا نشانہ بنانے پر ترجمان نے کہا کہ ہم ان خواتین کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں، بھارتی حکومت اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل کو بروئےکار لائے اور واقعہ کے ذمہ داروں کو یقینی سزا دی جائے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بھارت میں گائے کے گوشت کے شبے میں ہندوؤں کا مسلم خواتین پر بہیمانہ تشدد

جان کربی کا مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے سوال پر کہنا تھا کا امریکا نہ صرف مقبوضہ کشمیرکی صورتحال سے آگاہ ہے بلکہ بھارتی افواج اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے بارے میں بھی مکمل طور پر معلومات ہیں اور ان جھڑپوں کی وجہ سے بڑھتے ہوئے تشدد پر امریکا کو بھی تشویش ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو مذاکرات سمیت کشمیر کے مسئلے کا پر امن حل نکالنے کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر حکومت سے رپورٹ طلب کرلی

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارت کی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر از خود نوٹس لیتے ہوئے حکومت سے رپورٹ طلب کی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں