
ان خیالات کا اظہار بحرین امیگریشن ڈیپورٹ سینٹر(جیل) میں ایک عرصے سے لاوارث پڑے پاکستانی شہریوں ساجد رحیم، محمد ارشد، عثمان علی، خواجہ کامران، حق نواز، محبوب خان، محمد ارشد، عمران خان، محمد محسن کمال ، محمدامجد اسلام، بابر علی، محمد اسرار، عبدالمستقیم خان، محمد ارشاد، محمد عمران ، مجاہد رسول اور روز رحمٰن نے روزنامہ ایکسپریس سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ ساجد رحیم نے کہا کہ روزنامہ ایکسپریس کے توسط سے حکمرانوں اور ایمبیسی اہلکاروں سے اپیل ہے کہ ہماری یہاں سے جان چھڑائیں، لیکن یہاں کوئی اہلکار بات سننے کو تیار نہیں ہوتا۔
محمد ارشد کا کہنا تھا کہ ایمبیسی میں نئے پاسپورٹ کیلیے فیس جمع کروائی ہے لیکن 3ماہ سے جیل اہلکار ایمبیسی جانے نہیں دے رہے کہ عدالت کا لیٹر لاؤ تو جانے دینگے۔ عثمان علی نے بتایاکہ بحرین میں پاکستانی ایمبیسی کچھ کام نہیں کررہی، کفیلوں سے ہمیں پیسے بھی نہیں ملے۔ روز رحمٰن کا کہنا تھاکہ ان کے 5 بچے سوات میں 7 برس سے واپسی کا انتظارکررہے ہیں، قید کاٹ کر بھی جانے نہیں دیا جارہا ، ایکسپریس ہماری اپیل حکمرانوں تک پہنچادے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔