ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بنتے ہی امریکا میں مظاہرے پھوٹ پڑے

مظاہرین نے نیویارک میں ٹرمپ ٹاور کا گھیراؤ کیا جب کہ سان فرانسسکو میں بھی طلبہ سڑکوں پر نکل آئے۔


ویب ڈیسک November 10, 2016
فیلی ڈلفیا میں بھی مظاہرین سٹی ہال کے باہر جمع ہوئے اور ٹرمپ کے خلاف نعرے بازی کی۔ فوٹو: اے ایف پی

MUZAFFARABAD: ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بنتے ہی امریکا میں بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے اور ہزاروں افراد نے ٹرمپ ٹاور کا گھیراؤ کر کے نو منتخب صدر کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی تاریخ منتخب ہونے والے متنازع ترین صدر ٹرمپ کے خلاف امریکی ریاستوں اوریگا، نیویارک، ٹیکساس، ٹینیسی میں بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔ نیویارک میں ہزاروں افراد ٹرمپ ٹاور کے گرد جمع ہوئے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف شدید نعرے بازی کی جب کہ اس موقع پر مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات رہی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ٹرمپ نے امریکی صدر منتخب ہوتے ہیں انتہائی اہم اعلان کردیا

مظاہرین کی جانب سے نعرے لگائے گئے کہ 'ٹرمپ ان کے صدر نہیں' جب کہ مظاہرین نے ٹرمپ کے اشتعال انگیز بیانات پر بھی تنقید کی، امریکی عوام نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا کہ وہ نفرت نہیں بلکہ محبت چاہتے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 45 ویں صدر منتخب



مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ٹرمپ تارکین وطن کو روکنے کی کوشش نہ کریں، وہ اپنی سرحدوں پر کوئی دیوار نہیں چاہتے اور ایسی کسی بھی کوشش کو عوام نکام بنا دیں گے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ عوام متحد ہو کر کچھ بھی کر سکتے ہیں، ادھر فیلی ڈلفیا میں مظاہرین سٹی ہال کے باہر جمع ہوئے اور ٹرمپ کے خلاف نعرے بازی کی، ٹرمپ اپنےمتنازع بیانات کی وجہ سے عوام کی بڑی تعداد میں غیرمقبول ہیں اور ان کی کامیابی سے اعتدال پسند حلقوں کو صدمہ پہنچا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکی عوام ہماری سوچ سے بھی زیادہ منقسم ہے



اس کے علاوہ سان فرانسسکو میں بھی طلبہ نے احتجاجاً کلاسوں کا بائیکاٹ کردیا اور سڑکوں پر آکر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہری کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے پتلے بھی نذر آتش کئے گئے۔

دوسری جانب آج امریکی صدر براک اوباما اوول آفس میں ڈونلڈ ٹرمپ کا استقبال کریں گے اور انہیں صدر کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرنے کے ساتھ اپنی تجاویز بھی دیں گے۔ صدر اوباما اور ہلیری کلنٹن پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ٹرمپ کو اقتدار کی منتقلی ہموار طریقے سے کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں