

ایکسپریس نیوز کے مطابق چترال سے اسلام آباد جانے والا پی آئی اے کا مسافر طیارہ اے ٹی آر42 شام 3 بج کر 30 منٹ پر چترال سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوا۔ طیارے میں معروف نعت خواں جنید جمشید، انکی اہلیہ نیہا جمشید، ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ وڑائچ، انکی اہلیہ، بیٹی اور 3 غیرملکیوں سمیت 42 مسافر اور عملے کے 5 افراد پائلٹ صالح جنجوعہ، معاون پائلٹ احمد جنجوعہ، ٹرینی پائلٹ علی اکرم، فضائی میزبان صدف فاروق اور عاصمہ عادل سوار تھے جبکہ پائلٹ اور معاون پائلٹ آپس میں بھائی تھے۔

اطلاعات کے مطابق طیارے کے انجن میں خرابی کے باعث حادثہ پیش آیا، طیارے میں مجموعی طور پر 31 مرد، 9 خواتین اور 2 بچے بھی سوار تھے جن میں معروف نعت خواں جنید جمشید بھی اہلیہ کے ہمراہ تھے جب کہ ڈپٹی کمشنر چترال ان کی اہلیہ اور بیٹی بھی شامل تھی۔ چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تمام مسافروں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی اور کہا ہے کہ تمام لاشوں کو پمز اسپتال اسلام آباد منتقل کیا جائے گا جہاں ان کی شناخت کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ طیارہ اڑنے کے قابل تھا جسے 2007 میں فلائٹ آپریشن میں شامل کیا گیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پی آئی اے کے تباہ ہونے والے طیارے کا بلیک باکس مل گیا

اس خبر کو بھی پڑھیں: طیارہ حادثے میں سوگوارخاندانوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،آرمی چیف

طیارہ صبح اسلام آباد سے مسافروں کو لے کر چترال گیا تھا جب کہ طیارے نے شام 4 بج کر 45 منٹ پر اسلام آباد پہنچنا تھا تاہم لینڈنگ سے کچھ ہی دیر پہلے طیارے کا ریڈار سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا، اس سے قبل پائلٹ نے مدد کے لیے ایمرجنسی کال کی تھی جس میں انہوں نے کہا کہ طیارے کا ایک انجن بند ہوگیا ہے جس کی وجہ سے انہیں پرواز میں مشکلات کا سامنا ہے۔

پی آئی اے نے حادثے کے شکار طیارے میں موجود مسافروں کی فہرست جاری کردی ہے۔ طیارے میں 3 غیر ملکی بھی سوار تھے جن میں شاہی خاندان کا شہزادہ فرحت اور بیٹی بھی سوار تھی۔عینی شاہدین کے مطابق طیارے کو پہاڑ سے ٹکرانے کے بعد گرتے ہوئے دیکھا جس کے بعد آگ کے شعلے بلند ہوئے اور طیارہ مکمل طور پر جل کر راکھ ہوگیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستانی طیاروں کو پیش آنے والے 16 بڑے حادثات
حادثے کے شکار طیارے میں سفر کرنے والے مسافروں کی فہرست
— Express News (@ExpressNewsPK) December 7, 2016
مزید تفصیلات : https://t.co/WAaI3nVW9K pic.twitter.com/GXd7F2ftQ8
ترجمان پی آئی اے دانیال گیلانی کے مطابق طیارہ تقریباً 10 سال پرانا تھا جب کہ اس نے 3 بج کر 40 منٹ پر ٹیک آف کیا۔ ترجمان کا کہنا ہےکہ حادثے کے بعد ایمرجنسی رسپانس سینٹر بھی قائم کردیا گیا ہے تاہم مزید معلومات کے لیے ان نمبرز پر رابطہ کیا جاسکتا ہے 02199044376، 02199044394۔ حادثے کے بعد حویلیاں کے اسپتال سمیت ایوب میڈیکل کمپلیکس اور بے نظیر ڈسٹرکٹ اسپتال میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔


حادثے کے فوری بعد لوگوں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی جب کہ امدادی کاموں میں آرمی ہیلی کاپٹر اور فوجی دستے نے بھی حصہ لیا اور 36 سوختہ لاشیں ایبٹ آباد کے ایوب میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: طیارہ حادثے پر صدروزیراعظم سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کا اظہار افسوس


این ڈی اے حکام کا کہنا ہےکہ لاشوں کی بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے شناخت کی جائے گی جس کے لیے نادرا کا موبائل بائیو میٹرک سسٹم اسپتال پہنچایا جائے گا تاہم لاشوں کی شناخت نہ ہوئی تو ان کا ڈی این اے کرایا جائے گا۔ سیکریٹری داخلہ کا کہنا ہےکہ لاشوں کی شناخت کے لیے ایف آئی اے اور نادرا کی ٹیمیں موجود ہیں، سیکریٹری داخلہ نے تمام لاشیں ایوب میڈیکل کمپلیکس پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم نوازشریف نے ریسکیو کارروائیوں کو تیز کرنے جب کہ وزیرداخلہ چوہدری نثار نے بھی ریسکیو اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو متاثرین کی ہر ممکن مدد کی ہدایت کی ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔