ریونیو شارٹ فال جارحانہ حکمت عملی ٹیکس دہندگان کی موبائل رجسٹریشن شروع

ایف بی آرکے موبائل یونٹس نے شہروں کے مضافات میں مارکیٹس کاجائزہ۔


Irshad Ansari December 08, 2016
قابل ٹیکس آمدن افرادکی نشاندہی کاعمل شروع کردیا،پہلے روز150این ٹی این جاری۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے نئے ٹیکس دہندگان تلاش کرنے کے لیے ملک بھر میں موبائل ٹیکس رجسٹریشن یونٹس کے ذریعے تاجروں کو موقع پر ہی این ٹی این جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایف بی آر کے سینئر افسر نے گزشتہ روز ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں 120ارب روپے سے زائد کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کے لیے ہنگامی اور جارحانہ حکمت عملی پر عملدرآمد شروع کردیا ہے جس کے تحت ملک کے تمام لارج ٹیکس پیئر یونٹ(ایل ٹی یوز)اور ریجنل ٹیکس آفسزمیں موجود موبائل ٹیکس رجسٹریشن گاڑیوں کے ذریعے نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

مذکوہ افسر نے بتایا کہ ان موبائل اے پی وینز میں جدید نوعیت کا حامل کمپیوٹر سسٹم نصب ہے اور یہ موبائل وینز تمام شہروں کی پوش مارکیٹوں سے ہٹ کر دور دراز علاقوں میں قائم مارکیٹوں میں جائیںگی جہاں موبائل ٹیکس رجسٹریشن یونٹس کے ذریعے نئے لوگوں کو موقع پر ہی این ٹی این جاری کیے جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان موبائل یونٹس میں نصب کمپیوٹر سسٹم کے ذریعے تاجروں کی ان کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبرز کے ذریعے تصدیق کی جائے گی اور قابل ٹیکس آمدن کے باوجود جو لوگ انکم ٹیکس میں رجسٹرڈ نہیں پائے جائیں گی ان کی موقع پر ہی رجسٹریشن کرکے ان کے ذمے واجب الادا ٹیکس کی بھی وصولی کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں ایف بی آر کی موبائل ٹیموں نے مضافاتی علاقوں میں قائم مارکیٹوں کا دورہ کرکے وہاں کی تاجر تنظیموں کے تعاون سے ان لوگوں کی نشاندہی کرنا شروع کردی ہے جو قابل ٹیکس آمدن رکھنے کے بوجود انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرا رہے اور نہ ہی ان کے پاس این ٹی نمبرز موجود ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد سمیت دیگر آر ٹی اوز و ایل ٹی یو کی موبائل ٹیموں نے ایف بی آر کی جارحانہ و ہنگامی حکمت عملی پر عملدرآمد کرتے ہوئے کارروائی شروع کردی ہے اور گزشتہ روز 150 کے لگ بھگ نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے سے ٹیکس نیٹ میں شامل لوگوں پر بوجھ بڑھانے کے بجائے نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لاکر ٹیکس وصولیاں اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ایف بی آر نے رواں ماہ کے دوران تمام آر ٹی اوز اور ایل ٹی یوز کے ملازمین و افسران کی چھٹیوں پر بھی مکمل پابندی عائد کردی ہے اور یہاں تک کے کوئی افسر یا ملازم عمرے کی ادائیگی یا زیارتوں پر جانے کے لیے بھی چھٹی نہیں لے سکتا، جن ملازمین و افسران نے عمرے کی ادائیگی یا زیارتوں پر جانے کے لیے چھٹی لے رکھی ہے انہیں بھی ری شیڈول کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں