- ’’سیاستدانوں کے پاورپلانٹس کومتنازع ادائیگیاں کی جارہی ہیں‘‘
- ساف انڈر17 چیمپئن شپ 2024، دلچسپ مقابلے میں پاکستان کو سیمی فائنل میں شکست
- کور کمانڈر کوئٹہ کی کراٹے چمپئن شاہ زیب رند سے ملاقات
- حیدرآباد میں 29 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق
- فیصل کریم کنڈی کی وزیراعلیٰ گنڈاپور کو دورہ گورنر ہاؤس کی دعوت
- اکتوبر کے پہلے یا دوسرے ہفتے آئینی ترامیم دوبارہ لائیں گے،عرفان صدیقی
- روسی وزیر خارجہ کا مشرق وسطی میں بڑی جنگ کا خدشہ
- حسن نصراللہ کو نشانہ بنانے والا بنکر بسٹر بم کیا ہے؟
- ایس آئی ایف سی کے تعاون سے کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں اضافہ
- سرحد پر اسمگلنگ روکنے سے معیشت پر مثبت اثر پڑا،آرمی چیف
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے انتظامی افسران کو عدالتی اختیارات کے استعمال سے روک دیا
- یوٹیلٹی اسٹورز پر170 سے زائد اشیا کی قیمتوں میں کمی
- انٹرا پارٹی الیکشن، مولانا فضل الرحمن کا پھر امیر بننے کا امکان
- بلاول بھٹو کا پْنہل چانڈیو گاؤں کے 16 شہدا کو خراجِ عقیدت
- پی ٹی آئی مذاکرات نہیں چاہتی تو ہمیں بھی پریشانی نہیں، خواجہ آصف
- کراچی؛ سپر ہائی وے پر کار الٹنے سے ایک شخص جاں بحق دوسرا شدید زخمی
- سربراہ میٹا مارک زکربرگ 200 ارب ڈالر کلب کے ممبر بن گئے
- حوثی باغیوں کی بن گوریان ایئرپورٹ پر نیتن یاہو کو نشانہ بنانے کی کوشش
- پنڈی میں احتجاج کیا اور آئندہ اڈیالہ جیل بھی جائیں گے، وزیر اعلیٰ کے پی
- کوئی بھی ہمارے لمبے ہاتھوں کی پہنچ سے دور نہیں، نیتن یاہو
کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر تاجر آصف بلوانی کو قتل کرنے والے ملزمان مقابلے میں ہلاک
کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں تاجر آصف بلوانی کے قتل میں ملوث ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگئے۔ ملزمان نے تاجر آصف بلوانی سے دس لاکھ روپے کی رقم چھیننے کیلئے قتل کیا۔
ایس ایس پی ساؤتھ ساجد سدوزئی نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ساؤتھ پولیس نے آصف بلوانی کے دونوں ملزمان کو ہلاک کردیا ،13 جون کا تھانہ ڈیفنس کا دو ملزمان سے پولیس مقابلہ ہوا جو آصف بلوانی قتل میں ملوث ہیں۔
مقتول تاجر بوٹ بیسن کے قریب بینک سے دس لاکھ روپے کی رقم نکلوا کر نکلا تھا، جس پر ملزمان نے اُس کا تعاقب کیا اور گھر کے قریب پہنچے تو ملزمان نے گاڑی پر فائر کیے تھے۔
ایس ایس پی کے مطابق دونوں ہلاک ملزمان کی شناخت شیر علی عرف پیارو اور ذولفقار عرف زلفی سے ہوئی ہے، دونوں ملزمان ڈکیت گروپ سے تعلق رکھتے تھے جو پولیس کو مطلوب تھا اور یہ پہلے بھی کئی کیسز میں گرفتار بھی ہوچکے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ڈکیت گروپ بینک سے پیسے لے کر نکلنے والے شہریوں سے لوٹ مار کرتے تھے، واردات کے بعد پولیس نے بینک مینجر کو بھی لیٹر لکھا ہے جو مشکوک شخص ہو اس کی اطلاع دیں اور بینک میں داخل ہونے والے ہر شہری کی بائیو میٹرک ہونی چاہیے، کیش ٹرانزیشکن بینک میں ہوتی ہے پولیس ہر کسی کو سیکورٹی دے سکتی ہے اگر بینک رابطہ کرتا ہے تو یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔
ایس ایس پی سائوتھ نے مزید بتایا کہ یہ گروپ اندرون سندھ سے ہے اور اس گروپ کے 8 سے دس ملزمان ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔