- افغانستان نے مضبوط ٹیموں کے چھکے چھڑا دیے
- شادی کی تقریب میں فائرنگ سے نوجوان لڑکی جاں بحق
- روہت شرما نے بھی کوہلی کی تقلید کرتے ہوئے ٹی 20 انٹرنیشنل کو خیر باد کہہ دیا
- کراچی میں پریمیئم نمبر پلیٹوں کی نیلامی، شہری نے 10 کروڑ کی نمبر پلیٹ خرید لی
- ویرات کوہلی کا ٹی 20 کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
- نیپال میں لینڈ سلائیڈنگ سے بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
- فیصل واوڈا، مصطفیٰ کمال کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی میرے کہنے پرشروع نہیں ہوئی، جسٹس اطہرمن اللہ
- ٹی 20 فائنل میں جنوبی افریقا کو شکست، بھارت دوسری بار عالمی چیمپئن بن گیا
- کراچی: دو روز سے لاپتہ خاتون اور دو بچوں سمیت 5 افراد کی لاشیں برآمد
- کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں پر ایدھی اور محکمہ صحت کے متضاد دعوے برقرار
- پاکستان کے 41 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز پیر سے ہوگا
- پنجاب اسمبلی میں 11 کھرب 94 ارب سے زائد کے مطالبات زرپرمشتمل ضمنی بجٹ منظور
- کراچی میں پولیس بھی غیر محفوظ، ملزمان نے سب انسپکٹر سے گاڑی چھین لی
- وزیراعظم کا پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل فوری شروع کرنے کا حکم
- حمزہ خان نے انڈر 19 جونیئر اسکواش چیمپئن شپ جیت لی
- پنجاب اسمبلی میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف مذمتی قرارداد منظور
- لیبیا کشتی حادثہ: دو انسانی اسمگلروں کو 17، 17 سال قید
- قومی اقتصادی کونسل نے 19 منصوبوں کی منظوری دے دی
- جائیداد کی منتقلی پر پہلی بار فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد، یکم جولائی سے وصولی ہوگی
- کینیڈین امیدوار نے کوئی ووٹ نہ لے کر تاریخ رقم کردی
فکسنگ کے الزامات، ثبوت لاؤ ورنہ عدالت میں آؤ، بورڈ کی وارننگ
(فوٹو: فائل)
کراچی: پی سی بی نے قومی کرکٹ ٹیم پر فکسنگ کے الزامات لگانے والوں کو ثبوت سامنے لانے یا پھر عدالت میں ملنے کی وارننگ دے دی،ذرائع کے مطابق اس حوالے سے لیگل ڈپارٹمنٹ کو باضابطہ طور پر ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں، ٹیم ذرائع کے مطابق امریکا میں کسی کھلاڑی کے منفی سرگرمی میں ملوث ہونے کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔
آئی سی سی اینٹی کرپشن آفیشلز اور ٹیم کے ساتھ موجود سیکؤرٹی منیجر نے سب پر مکمل نظر رکھی، دوسری جانب حارث رئوف کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے نے پلیئرز کو اپنی سیکؤرٹی کے بارے میں تشویش کا شکار کر دیا،اسی ڈر سے بابر اعظم سمیت بعض کرکٹرز فوری طور پر وطن واپس آنے سے گریز کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں امریکا اور بھارت کیخلاف ناکامؤں نے پاکستان ٹیم کو پہلے راؤنڈ تک محدود رکھا، نوآموز میزبان ٹیم کیخلاف اپ سیٹ شکست اور روایتی حریف سے جیتا ہوا میچ ہارنے پر شائقین خاصے ناراض ہوئے، کینیڈا اور آئرلینڈ کیخلاف کامیابیاں کسی کام نہ آئیں، شرمناک کارکردگی کے بعد قومی کرکٹرز ہر جانب سے تنقید کی زد میں آئے ہوئے ہیں، سابق کرکٹرز دل کھول کر تنقید کے نشتر برسا رہے ہیں، سوشل میڈیا پر مداحوں کا غصہ بھی کم ہونے کا نام نہیں لے رہا، پی سی بی کو اندازہ تھا کہ ایسا ہوگا البتہ میچ فکسنگ کے الزامات نے کرکٹرز کو پریشان کر دیا۔
ذرائع کے مطابق حالیہ دنوں میں بعض یوٹیوبرز اور صحافیوں نے اس حوالے سے باتیں کی ہیں جنھیں بھارتی میڈیا نے بھی شہ شرخؤں میں شائع کیا، ٹیم ذرائع کے مطابق امریکا میں کسی کھلاڑی کے منفی سرگرمی میں ملوث ہونے کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی، آئی سی سی اینٹی کرپشن آفیشلز اور ٹیم کے ساتھ موجود سیکؤرٹی منیجر نے سب پر مکمل نظر رکھی تھی، ویسے بھی موجودہ ٹیم میں شامل کرکٹرز بالخصوص بابر اعظم، شاہین آفریدی، محمد رضوان اور شاداب خان کے بارے میں ہر کوئی جانتا ہے کہ وہ کبھی کسی منفی سرگرمی کا حصہ نہیں بنے، اس حوالے سے رابطے پر پی سی بی ذرائع نے کہا کہ ہم ان منفی باتوں سے مکمل طور پر واقف ہیں، کھیل کی حد تک تنقید بالکل کریں کسی کو کوئی اعتراض نہ ہوگا، البتہ فکسنگ جیسے بے بنیاد الزامات کسی صورت برداشت نہیں کیے جا سکتے۔
اس سوال پر کہ کیا بورڈ خود ان کی تحقیقات کرے گا ذرائع نے کہا کہ پی سی بی کو کوئی شکوک نہیں تو وہ کؤں انکوائری کرے جنھوں نے الزامات لگائے وہی ثابت بھی لائیں، ہم نے لیگل ڈپارٹمنٹ کو ہدایت جاری کر دی ہے کہ ایسے افراد کو نوٹس جاری کیے جائیں، ان سے ثبوت مانگے جائیں گے، عدم فراہمی پر ہتک عزت پر زر تلافی طلب ہو گی، ویسے ہی اب اس حوالے سے پنجاب میں نیا قانون آ چکا،6 ماہ میں فیصلہ بھی آ جائے گا۔ دوسری جانب حارث رئوف کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے نے پلیئرز کو اپنی سیکؤرٹی کے بارے میں تشویش کا شکار کر دیا۔
انھیں ڈر ہے کہ کہیں وہ بھی اپنی فیملی کے ساتھ باہر جائیں تو ایسے ہی لوگ بدتمیزی نہ کریں،اسی ڈر سے بابر اعظم سمیت بعض کرکٹرز فوری طور پر وطن واپس آنے سے گریز کر رہے ہیں، البتہ پی سی بی کی جانب سے ٹیم کو تحفظ کی مکمل یقین دہانی کرا دی گئی،کھلاڑؤں سے کہا گیا ہے کہ اگر کسی بھی وقت انھیں کوئی مسئلہ ہو تو فوری طور پر حکام کو آگاہ کیا جائے، ٹیم ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا، بعض ٹی وی چینلز کے نام نہاد ماہرین اور چند یوٹیوبرز نے کھلاڑیوں کے خلاف ایسا نفرت کا ماحول بنا دیا کہ وہ کہیں آنے جانے سے بھی ڈرنے لگے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔