- نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا پاکستان سے متعلق قرارداد پر ردعمل سامنے آ گیا
- طوفان میں پھنسی بھارتی ٹیم کو پرائیویٹ جہاز سے وطن بھیجنے کی کوشش
- پارتھیو پٹیل نے بابراعظم کو خود غرض کرکٹر قرار دے دیا
- پولاک نے فائنل میں سوریا کمار کے کیچ کو درست قرار دے دیا
- پی سی بی کی این او سی پالیسی مزید سخت ہوگئی
- چیمپئینز ٹرافی میں شرکت، سرحد پار سے مثبت اشارے ملنے لگے
- ورلڈ کپ آئی سی سی کے لیے سونے کی چڑیا
- وسیم اکرم کے مذاق اڑانے کا انضمام بُرا مان گئے
- شاہد آفریدی نے بابراعظم کی قائدانہ صلاحیتوں پر سوال اٹھا دیے
- بابراعظم کینیڈین لیگ میں محمد رضوان کی زیر قیادت کھیلیں گے
- سوات میں سوتیلی ماں کا 9 سالہ بچے پر بدترین تشدد، ملزمہ اور شوہر گرفتار
- چوری شدہ مینڈیٹ واپس ملنے تک کسی سے بات نہیں ہوگی، قیصرہ الہیٰ
- گیس کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری، گھریلو صارفین ریلیف سے محروم
- چنئی ٹیسٹ: بھارتی ویمنز نے جنوبی افریقی ویمنز کو 37 رنز سے شکست دے دی
- گذشتہ مالی سال مہنگائی ہدف سے زیادہ رہی، ادارہ شماریات
- سعودی عرب میں تیل اور گیس کے سات بڑے ذخائر دریافت
- سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں دو کارروائیاں، 9 دہشت گرد ہلاک
- ماڑی پیٹرولیم کا سندھ میں گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کا اعلان
- انڈر21 ایشن اسنوکر چیمپئن شپ، پاکستانی کھلاڑیوں نے فائنل میں جگہ پکی کرلی
- کراچی؛ باپ پر تشدد کرنے والا ناخلف بیٹا گرفتار، مقدمہ درج
وفاقی حکومت کا خواتین کا استحصال روکنے کیلیے قانون سازی کا فیصلہ
اسلام آباد / انقرہ: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ خواتین کا استحصال صدیوں سے ہورہا ہے جس کو روکنے کیلیے اب قانونی سازی بہت ضروری ہوگئی ہے۔
وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے این سی ایس ڈبلیو کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ہمارے ہاں قانون کی پاسداری ویسی نہیں ہے جیسا کہ مغرب میں ہے، پارلیمنٹ میں آج ایک معاملے پر تین لفظوں کی ایک ترمیم تھی اور اس کے لئے تین گھنٹے لگ گئے۔
انہوں نے کہا کہ قوانین بہت سوچ سمجھ کر اور مشاورت سے بنائے جانے ضروری ہیں، قوانین بنانا اور ان پر عملدرآمد کرانا دو الگ الگ معاملات ہیں۔
وزیر قانون نے کہا کہ خواتین کے حوالے سے قوانین بنانے اور عملدرآمد کرانے پر وزیراعظم نے صوبوں کے ساتھ یہ معاملہ اٹھانے کا کہا ہے، صدیوں سے خواتین کا استحصال ہو رہا ہے اب اسے روکنے کا وقت آگیا ہے، جسٹس قاضی فائز عیسی نے بہت مضبوط ججمنٹ دی ہے کہ خواتین کے حقوق پر کوئی سستی نہ دکھائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ مفروضہ نہیں یہ ایک حقیقت ہے کہ ہماری بچیوں پر جبر و تشدد ہر طبقے میں ہو رہا ہے، قوانین بنا بھی لئے گئے لیکن رویے بدلنے کی اشد ضرورت ہے اور ہمیں اس کے بغیر کامیابی حاصل نہیں ہو سکتی۔
وزیر قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ ترقی و نمو کی رفتار کم ہونے کی وجہ صرف یہ ہے کہ خواتین کو شانہ بہ شانہ اپنے ساتھ کھڑا نہیں کیا گیا، عدالتوں کو پابند کرنا ضروری ہے کہ وہ بروقت انصاف فراہم کریں، عدالتوں کا تعاون بے حد ضروری ہے تاکہ خواتین اپنے کیسز بلا خوف و خطر دائر کریں، بروقت انصاف ہی اصل انصاف ہے، لوگ کیسز لمبے چلنے کی وجہ سے عدالتوں کا رخ ہی نہیں کرتے۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ خواتین کے حقوق تسلیم کرنے پر پارلیمنٹ، جوڈیشری اور ادارے سب ایک پیج پر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں وزارت انسانی حقوق اور وزارت قانون و انصاف کو دیکھ رہا ہوں لیکن پارلیمنٹری افئیرز کا بھی کام سونپ دیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔