- لیاری یونیورسٹی میں اکیڈمک بدحالی کے بعد مالی بے قاعدگیوں کے معاملات بھی سامنے آنے لگے
- خیبرپختونخوا حکومت کا ہزارہ ڈویژن کیلیے علیحدہ سیکریٹریٹ قائم کرنے کا فیصلہ
- وزیر اعلیٰ سندھ اور عذرا پیچوہو کی نیویارک اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے ساتھ ملاقات
- خواتین کے حقوق پر طالبان کے مؤقف کی وجہ سے افغانستان سے سیریز نہیں ہوگی، آسٹریلیا
- باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، انتہائی مطلوب دہشتگرد کمانڈر ہلاک
- آئیڈیازعالمی امن، استحکام اور خوشحالی کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے، وزیر اعلیٰ سندھ
- کراچی؛ آن لائن آم کا کاروبار کرنے والے شخص کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا
- چار من سے زائد مردہ مرغیاں سپلائی کرنے کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار
- کراچی میں انسانی دھڑ برآمد ہونے کا معمہ حل، میاں بیوی گرفتار، قتل کا اعتراف
- جاپان کی اعلیٰ عدالت نے جبری نس بندی قانون کو غیرآئینی قرار دے دیا
- پرائمری اساتذہ کا مستقلی کیلیے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ
- کراچی؛ تیزرفتار ڈمپر نے ٹیکسی کو روند ڈالا، ڈرائیور اور خاتون جاں بحق
- پاک بحریہ کا زمین سے فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائلز کا کامیاب تجربہ
- کراچی میں باپ نے گھر والوں پر چھری اٹھانے پر 25 سالہ بیٹے کو قتل کردیا
- ویمنز ٹی ٹوئنٹی ایشیاء کپ، پاکستان ٹیم کا کیمپ ہفتے سےشروع ہوگا
- ایشین ٹیم اسنوکر چیمپئن شپ، پاکستان ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچ گیا
- آوران میں تین بہنوں سمیت 5 بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- پیپلز پارٹی قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے پر یقین رکھتی ہے، مراد علی شاہ
- شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، وزیراعظم کی ازبکستان کے صدر سے ملاقات
- طالبان گوانتاناموبے میں اسیر افغانیوں کے بدلے امریکی قیدی رہا کرنے پر تیار
ہوا سے پانی اکٹھا کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی وضع
![](https://c.express.pk/2024/06/2658278-devise-1719498799-704-640x480.jpg)
کیمبرج: سائنس دانوں نے ایک ایسی ڈیوائس بنائی ہے جو فِن نما سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے ہوا سے پینے کا پانی حاصل کر سکتی ہے۔
یہ ٹیکنالوجی زمین کے ماحول سے کھربوں لیٹر پانی حاصل کر کے صاف پانی کی بڑھتی عالمی طلب کو پورا کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
امریکا کے میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، یونیورسٹی آف ٹینیس اور جورج انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والے محققین کی ٹیم نے ایک کم قیمت اور کمپیکٹ سسٹم بنایا ہے جو سورپشن پر مبنی ایٹماسفیرک واٹر ہارویسٹنگ (ایس اے ڈبلیو ایچ) کے طریقے کا استعمال کرتا ہے، اور اس میں لگے پانی جذب کرنے والے پر پانی اکٹھا کرتے ہیں۔
ٹیکنالوجی کی تفصیلات بتاتے ہوئے محققین نے بتایا کہ دنیا کی تقریباً دو تہائی آبادی پانی کی قلت کا شکار ہے اور یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2030 تک تقریباً 40 فی صد تک عالمی سطح پر پانی کی سالانہ مانگ پوری نہیں کی جا سکے گی جو عوامی صحت، زراعت اور زرعی اطلاق کے لیے مزید مسائل پیدا کرے گی۔
محققین نے بتایا کہ زمینی ماحول میں 13000 کھرب تازہ پانی موجود ہے جس کو موجودہ مائع پانی کی سپلائی پر انحصار کیے بغیر اکٹھا کیا جا سکتا ہے۔ سورپشن پر مبنی ایٹماسفیرک واٹر ہارویسٹنگ انتہائی خشک ماحول میں پینے کے پانی کو جمع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ روایتی ایٹماسفیرک واٹر ہارویسٹنگ طریقے معقول حل نہیں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔