- ایم کیو ایم، بے شمار قربانیاں دینے کے بعد آج بھی بنیادی مسائل کا شکار
- "نصر من اللَّه وفتح قريب" خامنہ ای کی ایکس پر پوسٹ
- تیونس: صدارتی امیدوار کو 12 سال قید کی سزا
- کراچی، گودام میں دوبارہ آگ بھڑک اٹھی
- آج رات مشرق وسطیٰ میں طاقتور فضائی حملہ کریں گے، اسرائیلی فوج
- حماس کی اسرائیل پر میزائل حملوں پر ایران کو مبارک باد
- دنیا کی سب سے موٹی زبان رکھنے والی خاتون
- بھارت اور اسرائیل پاک فوج کی وجہ سے پاکستان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ سے گریزاں ہیں، وزیر دفاع
- بیروت، غزہ اور تہران میں جشن، عوام اللہ اکبر کے نعرے لگاتے سڑکوں پر نکل آئے
- بابر اعظم نے قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا
- حملے میں موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا، ایرانی سرکاری میڈیا کا دعویٰ
- ایران کے بیلسٹک میزائلوں کی بڑی تعداد کو فضا میں ہی ناکارہ بنادیا ہے، اسرائیل
- ایرانی حملہ ختم ہوگیا، شہری شیلٹرز سے باہر آجائیں، اسرائیل
- حسن نصراللہ اور اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے جواب میں اسرائیل کو نشانہ بنایا، پاسداران
- پی آئی اے نے تمام پروازوں کو ایرانی فضائی حدود کے استعمال سے روک دیا
- پیپلزپارٹی کا 18 اکتوبر کو حیدرآباد میں عوامی جلسہ کرنے کا اعلان
- کراچی، سولر پینل کے گودام میں کئی گھنٹوں سے لگی آگ پر قابو نہ پایا جاسکا
- ایران کے خلاف اسرائیل کے دفاع میں مدد کیلئے تیار ہیں، امریکی صدر
- عدالت کا ایم ڈی کیٹ کا پرچہ لیک ہونے پر تحقیقات کا حکم
- اسرائیل میں ایک اور بڑا حملہ، 6 افراد ہلاک، 9 زخمی
سرحد پار حملے کی صورت میں نتائج کا ذمہ دار پاکستان ہو گا، افغانستان
کابل: افغانستان نے کہا ہے کہ سرحد پار حملے کی صورت میں نتائج کی ذمہ داری پاکستان پر عائد ہوگی۔
وزیردفاع خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے افغان وزارت دفاع نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ کوئی بھی کسی بھی جواز کے تحت ہماری سرحد کی خلاف ورزی کرے گا تو نتائج کا ذمہ دار وہ خود بھی ہوگا۔
افغان وزارت دفاع کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی قیادت کے لیے ضروری ہے کہ وہ کسی کو بھی حساس معاملات پر حساس بیانات جاری کرنے کی اجازت نہ دے۔ اپنی سرزمین کو کسی اور ملک کے خلاف استعمال کی اجازت نہ دینا افغانستان کا اصولی موقف ہے۔
مزید پڑھیں: آپریشن عزم استحکام فوج کی نہیں ہماری ضرورت ہے، خواجہ آصف
پاکستان کے وزیردفاع نے ایک انٹرویو میں افغانستان پر حملے سے متعلق سوال پر کہا تھا کہ پاکستان کی خودمختاری سے زیادہ کچھ بھی اہم نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔