- آئینی ترامیم سے زیادہ بڑا چیلنج شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس ہے، محمدعلی درانی
- نواز شریف کے دل کا حال میں اور آپ نہیں جانتے، محمد زبیر
- بجلی سستی کریں ورنہ تحریک برپا ہو گی، حافظ نعیم
- سالانہ گوشوارے جمع نہ کرانے پر18ارکان اسمبلی کی رکنیت معطل
- ایف بی آر تنظیم نو،ممبرزآئی ٹی و ڈیجیٹل اقدامات کے عہدے ضم
- حکومت کا کمرشل بینک سے مہنگا قرض نہ لینے کا فیصلہ
- ڈاکٹر ذاکر نائیک گورنر ہاؤس کراچی میں آج لیکچر دیں گے
- حماس نے تل ابیب میں 7 صیہونیوں کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی
- کراچی: ٹریفک حادثے میں راہگیر جاں بحق
- آئی سی سی: سری لنکن اسپنر پر ایک سال کی پابندی عائد
- سی آئی اے کی چین، ایران، شمالی کوریا میں مخبروں کی آن لائن بھرتی کی مہم شروع
- سری لنکا سے شکست پر ٹم ساؤتھی نیوزی لینڈ کی ٹیسٹ کپتانی سے مستعفی
- وفاقی جامعہ اردو، اساتذہ و ملازمین کے احتجاج کا دائرہ وسیع
- ڈیرہ مراد جمالی جیل کے قریب قیدیوں کی وین پر فائرنگ سے 1 جاں بحق، 5 زخمی
- بابراعظم کے کپتانی چھوڑنے پر اے بی ڈویلیئرز کا ردعمل سامنے آگیا
- آئینی ترمیم کیلیے حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں، بلاول بھٹو
- پرتگال کے دارالحکومت میں فائرنگ سے خاتون سمیت 3 افراد ہلاک
- سپارکو نے گلگت بلتستان میں پہلے خلائی ایپلیکیشن اور ریسرچ سینٹر کا افتتاح کردیا
- حلوے کے ڈبوں میں 10 کلو آئس اور ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- قومی ایئرلائن نے ترکیہ کے لیے فلائٹ آپریشن 13 اکتوبر تک عارضی طور پر معطل کر دیا
پی ٹی آئی کے 140 کارکنان ریلی نکالنے پر درج مقدمے سے بری
پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے 140 کارکنان ریلی نکالنے پر درج ہونے والے مقدمے سے بری کردیے گئے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ سلمان نادر کے روبرو پی ٹی آئی پشاور کے کارکنان کی عام انتخابات سے قبل ریلی نکالنے پر درج مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے 2 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے مقدمے میں نامزد 140 کارکنان کو بری کردیا ہے۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما عرفان سلیم، دیگر اور 130 نامعلوم کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا۔ یکم جنوری 2024 کو رنگ روڈ پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ریلی نکالی تھی۔ جس کے بعد مقامی تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔
ملزمان موقع سے گرفتار نہیں ہوئے اور نہ کوئی متعلقہ مواد ملزمان سے برآمد ہوا۔ مقامی افراد کی جانب روڈ بندش کے خلاف کوئی شکایت بھی پولیس کے پاس درج نہیں ہوئی ۔ ریکارڈ کے مطابق احتجاج کے دوران کوئی جلاؤ گھیراؤ بھی نہیں ہوا ۔ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزمان پر امن مظاہرہ کر رہے تھے جو ان کا آئینی حق ہے ۔
عدالت نے اپنے حکم نامے میں قرار دیا کہ ملزمان کو عدم شواہد کی بنیاد پر مقدمے سے بری کیا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔