- کراچی میں اوور لوڈ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاؤن
- تحریک انصاف کا آج اسلام آباد میں ہر صورت جلسہ کرنے کا فیصلہ
- پیٹرولیم ڈیلرز کی ایک روزہ ہڑتال کے بعد حکومت نے ایڈوانس ٹیکس ختم کردیا
- اے این ایف نے مختلف کارروائیوں میں 149 کلو سے زائد منشیات برآمد کرلی
- مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں 1.28 فیصد، سالانہ بنیاد پر 23.59 فیصد اضافہ
- برطانیہ الیکشن، پانچ فلسطین کے حامی امیدوار بھی کامیاب
- بجلی مزید مہنگی، فی یونٹ 3 روپے 32 پیسے اضافہ
- پاک امریکا تعلقات بہتری کی طرف گامزن ہیں، ڈونلڈ بلوم
- محرم میں انٹرنیٹ کی بندش؛ ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا، وزارت داخلہ
- محرم الحرام کا چاند دیکھنے کیلیے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- ٹیسٹ کرکٹر فواد عالم کی والدہ انتقال کر گئیں
- بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ مئی تک 2655 ارب روپے رہا، کابینہ کمیٹی برائے توانائی
- خلائی مخلوق سے رابطہ، مریخ پر جنگ، مستقبل کے حوالے سے بابا وانگا کی پیش گوئیاں
- نیول انجنیئرنگ کالج کے طلبا نے پاکستان کی پہلی اربن الیکٹریکل کار تیار کرلی
- پرویز خٹک نے عمران خان کیخلاف گواہی دی تو صوبے میں رہنے نہیں دیں گے، گنڈا پور
- میٹا کے زیر اہتمام ذمہ دارانہ مواد کی تخلیق کیلئے کراچی میں ایونٹ کاانعقاد
- اسلام آباد: سیکیورٹی خدشات کے باعث تحریک انصاف کے جلسے کی اجازت منسوخ
- 'عزم استحکام' پر تنقید پرتشویش، ڈیجیٹل دہشت گردی ریاستی اداروں کے خلاف سازش ہے، کورکمانڈرز کانفرنس
- نقیب اللہ قتل کیس کے گواہ ملزمان سے خوفزدہ، عدالت میں پیش نہیں ہوئے
- کراچی کے دو ٹاؤنز کے افسران کرپشن کے الزام میں تحقیقاتی اداروں کے ریڈار پر آگئے
برطانوی انتخابات؛ 14 سال سے حکمراں جماعت کیلیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
لندن: برطانیہ میں ہونے والے عام انتخابات میں مسلسل 14 سال سے حکمراں جماعت کنزر ویٹو پارٹی کی جیت کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق الیکشن سے قبل ہونے والے تمام عوامی سروں میں حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کو واضح شکست ہوتی نظر آرہی ہے جب کہ اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی اس بار حکومت بناتی نظر آرہی ہے۔
العربیہ نیوز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بار اپوزیشن جماعت کی قسمت جاگ اُٹھنے کا امکان ہے اور 14 سال کے دوران 5 وزرائے اعظم منتخب کروانے والی کنزرویٹو پارٹی کی مقبولیت کا سورج ڈوب رہا ہے۔
برطانوی ووٹرز کے لیے حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کی کشش ماند پڑتی جارہی ہے جس کی وجوہات میں بریگزٹ میں ناکامی، سابق وزیراعظم کی کورونا کی پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے شراب پارٹی کرنا اور برطرف ہونا بھی شامل ہے۔
علاوہ ازیں بڑھتی ہوئی مہنگائی، بجلی بلوں، انتہاپسندی کے واقعات اور پناہ گزینوں سے متعلق پالیسی پر بھی عوام حکمراں جماعت سے نالاں ہیں۔
اس صورت حال میں کنزر ویٹو پارٹی کے ووٹرز ‘ ریفارمز یوکے ‘ پارٹی کی جانب متوجہ ہو رہے ہیں۔
اگر یہ ووٹس ریفارمز پارٹی کو پڑ گئے تو اس کا فائدہ سراسر اپوزیشن جماعت لیبرپارٹی کو ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔