- بجلی کے ماہانہ بل آمدن سے زائد ہوگئے، عوام کا بجلی سستی کرنیکا مطالبہ
- بجٹ 2024-25؛ لاہور میں مہنگائی کے اثرات نمایاں ہونے لگے
- قربِ زمین سے کل ایک شہابی چٹان کے گزرنے کی پیشگوئی
- شاہین، سُسر شاہد آفریدی کا میچ دیکھنے کیلئے تماشائی بن گئے
- شدید بارشوں کے بعد ہرنائی کا سبی سے زمینی رابطہ منقطع، ریلوے لائن بھی متاثر
- میانوالی میں اپوزیشن لیڈر کے گھر پولیس کا چھاپہ
- کے پی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ؛ جلد خوشخبری دیں گے
- کچی آبادیوں کے لوگ روزگار کے مواقع سے محروم کیوں؟
- جان سینا نے ڈبلیو ڈبلیو ای سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- کراچی، 15 ملین روپے مالیت کا غیر قانونی اسمگل شدہ ایرانی تیل برآمد
- بھارت؛ 1 کروڑ کا فلیٹ اور قیمتی گاڑیاں رکھنے والا امیرترین چور گرفتار
- 'لیجنڈز موجودہ کھلاڑیوں سے زیادہ فٹ ہیں' یونس کا موقف آگیا
- مقبوضہ کشمیر میں شہید برہان وانی کی برسی پر چپے چپے پر پوسٹرز آویزاں
- تمباکو نوشی ذہنی صلاحیتوں میں کمی کی ایک بڑی اہم وجہ
- افغانستان؛ طالبان اقتدار میں افغان خواتین کے خواب چکنا چور
- ماہواری سے ذیابیطس جیسی متعدد بیماریوں کی نشاندہی کرنے والا گھریلو ٹیسٹ
- دنیا بھر میں ہونے والے سائبر کرائمز میں زیادہ تر بھارتی شہری ملوث
- زیادہ پیدل چلنا کمر درد کیلئے مفید قرار
- بجلی چوری میں ملوث 21 ملزمان گرفتار، 127 کیخلاف مقدمہ درج
- نئی برطانوی کابینہ؛ پاکستانی نژاد شبانہ محمود کو اہم وزارت مل گئی
افغان مالیاتی اور بینکنگ سیکٹرز پر سے عالمی پابندیاں جلد ہٹ جائیں گی، طالبان
![دوسری جانب روس نے بھی اشارہ دیا ہے کہ طالبان پر سے پابندیاں ہٹا سکتے ہیں ، فوٹو: فائل](https://c.express.pk/2024/07/2661098-talibanspokepersonzabiullahmujahid-1719932706-116-640x480.jpg)
دوسری جانب روس نے بھی اشارہ دیا ہے کہ طالبان پر سے پابندیاں ہٹا سکتے ہیں ، فوٹو: فائل
دوحہ: قطر میں بیشتر ممالک کے خصوصی ایلچیوں سے ملاقات کے بعد ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے امید ظاہر کی ہے کہ افغانستان کے مالیاتی اور بینکنگ سیکٹرز سے عالمی پابندیاں ختم ہوجائیں گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ مختلف ممالک کے نمائندوں نے افغانستان کے مالیاتی اور بینکنگ سیکٹرز پر عائد عالمی پابندیوں کو ہٹانے کی حمایت کی ہے۔
دوسری جانب روس نے بھی اشارہ دیا ہے کہ طالبان پر سے پابندیاں ہٹا سکتے ہیں۔ دیگر ممالک کے خصوصی ایلچیوں نے بھی اسی قسم کا ردعمل دیا ہے۔
خیال رہے کہ افغانستان کی صورت حال پر قطر میں پہلی بار کسی بھی عالمی کانفرنس میں شرکت کی۔
طالبان نے افغان سول سوسائیٹی کی خواتین کی کانفرنس میں شرکت پر پابندی کی صورت میں ہی کانفرنس میں شرکت کی شرط رکھی تھی۔
اقوام متحدہ کے حکام نے تصدیق کی ہے اس کانفرنس میں 30 سے زائد ممالک کے خصوصی ایلچی بھی شریک تھے۔
اس کانفرنس میں افغانستان میں خواتین کے مسائل جیسے تعلیم اور ملازمتوں پر پابندی کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔
واضح رہے کہ اگست 2021 میں طالبان نے افغانستان کا اقتدار سنبھالا تھا اور تاحال کسی ملک نے طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔