- ایم کیوایم پاکستان نے شہریوں کیلیے شکایتی مرکز قائم کردیا
- روس: شدید گرمی کے دوران 7 بچوں سمیت 49 افراد نہاتے ہوئے ڈوب کر ہلاک
- پاک آرمی نے عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما ثمینہ بیگ کو ریسکیو کرلیا
- سپریم کورٹ میں دو اہم مقدمات سماعت کیلئے مقرر
- غلطی سے چھپے ٹکٹ نے لاٹری جتوادی
- سادہ ورزش کیمو تھراپی کے منفی اثرات سے بچا سکتی ہے، تحقیق
- 50 کروڑ برس پُرانی سمندری مخلوق بالکل ٹھیک حالت میں دریافت
- حکومت پنجاب اور تعلیمی اصلاحات کےماہر سر مائیکل باربر کامل کر کام کرنے پراتفاق
- جامعات، کالجز اور ہوسٹلز میں منشیات کی خرید و فرخت روکنے کیلئے بھرپور کارروائی ہوگی، وزیرداخلہ
- لاہور میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے والے میاں بیوی کے خلاف مقدمہ درج، ملزم گرفتار
- 'میری توجہ پاکستان کو بڑی ٹیسٹ ٹیموں کیخلاف سیریز جتوانا ہے'
- بجلی کے ماہانہ بل آمدن سے زائد ہوگئے، عوام کا بجلی سستی کرنیکا مطالبہ
- بندرگاہوں میں جدید نظام سے اربوں ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوسکتا ہے، وزیراعظم
- بجٹ 2024-25؛ لاہور میں مہنگائی کے اثرات نمایاں ہونے لگے
- قربِ زمین سے کل ایک شہابی چٹان کے گزرنے کی پیشگوئی
- شاہین، سُسر شاہد آفریدی کا میچ دیکھنے کیلئے تماشائی بن گئے
- شدید بارشوں کے بعد ہرنائی کا سبی سے زمینی رابطہ منقطع، ریلوے لائن بھی متاثر
- میانوالی اور اسلام آباد پولیس کا اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے گھر پر چھاپہ
- کے پی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ؛ جلد خوشخبری دیں گے
- کچی آبادیوں کے لوگ روزگار کے مواقع سے محروم کیوں؟
بھارت میں موسلادھار بارشوں سے سیلابی صورتحال، 11 افراد ہلاک
![محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کردی ہے—فوٹو: اے ایف پی](https://c.express.pk/2024/07/2661125-image-1719935762-350-640x480.jpg)
محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کردی ہے—فوٹو: اے ایف پی
گوہاٹی: بھارت کے شمالی اور شمال مشرقی ریاستوں میں شدید بارشوں کے نتیجے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 11 افراد ہلاک اور ہزاروں متاثر ہوگئے ہیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سرکاری سطح پر جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی گنجان آباد ریاست اترپردیش میں سب سے زیادہ بارش ہوئی جہاں 24 گھنٹوں کے دوران 9 افراد ہلاک ہوگئے۔
ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ نے بیان میں کہا کہ شمال مشرقی ریاست آسام میں گزشتہ روز دو افراد ہلاک ہوگئے اور 19 اضلاع میں 6 لاکھ سے زائد افراد بارش سے متاثر ہوگئے ہیں جبکہ 8 ہزار سے زائد بے گھر ہوگئے ہیں۔
آسام میں 16 جون کو شروع ہونے والے سیلاب کی یہ دوسری لہر ہے۔
حکام نے بتایا کہ آسام کے کازیرنگا نیشنل پارک میں 2 ہزار 200 جنگلی حیات یا اس کی دو تہائی آبادی موجود ہے اور سیلاب کے باعث وہ بھی زیر آب آگئے ہیں، 233 کیمپ میں نصف سے زائد بھی سیلاب کے زیر آگئے ہیں اور 4 نایاب ہرن بھی بہہ گئے ہیں۔
بھارتی خبرایجنسی کو مقامی شہری فیض الاسلام نے بتایا کہ سیلاب اب میرے گھر میں بھی داخل ہوگیا ہے، پانی سے فصلیں بھی تباہ ہوگئی ہیں، ہم خاندان کے 5 افراد ہیں اور اگر صورت حال خراب ہوگئی تو میں گھر سے بھی محروم ہوجاؤں گا۔
میڈیا فوٹیجز میں دکھایا گیا کہ آسام میں کھیت اور سڑکیں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں اور شہری اپنے گھروں سے ضروری سامان بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت کے شمال مشرقی ریاستوں اور پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں شہریوں کو گزشتہ دو ماہ سے سیلابی صورت حال کا سامنا ہے جہاں لاکھوں افراد پھنسے ہوئے ہیں جبکہ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ صورت حال مزید خراب ہوسکتی ہے۔
دوسری طرف چین کی سرحد سے منسلک ریاست ارونا چل پردیش میں بھی بارش کی وجہ سے صورت حال خراب ہے اور مقامی حکام کا کہنا تھا کہ ریاستی دارالحکومت اتانگر میں رواں ہفتے کے اختتام تک اسکول بند کردیے گئے ہیں۔
بھارت کے محکمہ موسمیات کے مطابق مذکورہ خطے میں اگلے تین دنوں تک مزید بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے منگل کو وارننگ جاری کی ہے کہ مغربی، شمالی اور شمال مشرقی ریاستوں میں رواں ہفتے کے بقیہ دنوں میں موسلادھار سے انتہائی موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔