- مناواں: حاملہ خاتون کی پراسرار ہلاکت پر شوہر نے ساس، سسر اور سالے پر مقدمہ درج کرادیا
- مصنوعی مریخ پر 1 سال سے رہائش پذیر ناسا کے رضاکار واپس آگئے
- وزیر داخلہ نے پروٹیکٹڈ صارفین کو ریلیف دینے کیلیے تمام ڈسکوز کا ڈیٹا طلب کرلیا
- پارکنسنز بیماری کیا ہے؟ خوراک، ورزش سے اسے کیسے بہتر کیا جاسکتا ہے؟
- امریکا میں بچوں کی شرح اموات میں اضافہ
- بل ادائیگی والے علاقوں میں 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ پر کے الیکٹرک، نیپرا کو نوٹس
- انٹرنیٹ پر خشکی سے چھٹکارا پانے کا انوکھا طریقہ وائرل
- گوجرانولہ: طالبات کی فحش ویڈیوز کے وائرل ہونے پر وین ڈرائیور گرفتار
- انڈونیشیا میں مٹی کا تودہ سونے کی کان پر گر گیا؛ 12 ہلاک اور 18 لاپتا
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی مشکلات کا سامنا ہے، احسن اقبال
- فارم 47 کیا چیز ہے، قانون میں اس کیلئے کیا لفظ استعمال کیا گیا؟ چیف جسٹس
- علی رضا کے قتل کو فرقہ وارانہ تناظر میں بھی دیکھ رہے ہیں، وزیر داخلہ سندھ
- الیکشن ٹریبیونلز؛ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن جلدازجلد بامعنی مشاورت کریں، سپریم کورٹ
- ممبئی میں 600 ملی میٹر بارش؛ سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، پروازیں منسوخ اور اسکول بند
- کراچی میں گرمی کی شدت کے سبب جِلدی امراض میں اضافہ
- مشتاق احمد کا انگلینڈ کرکٹ اینڈ ویلز بورڈ سے معاہدہ ہوگیا
- انسداد دہشتگردی عدالت میں ضمانت کی درخواست، بانی پی ٹی آئی پر فرد جرم 29 جولائی کو عائد ہوگی
- شاہ محمود اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل لاہور منتقل
- سندھ اسمبلی؛ نثار کھوڑو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین منتخب
کیموتھراپی کے دوران ورزش کو معمول بنائیں
باسل: ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کیموتھراپی علاج کے دوران کی جانے والی سادہ مشقیں/ورزشیں لوگوں کو ان اعصابی نقصانات سے بچنے میں مدد دیتی ہیں جو عام طور پر کینسر مخالف ادویات کا نتیجہ ہوتے ہیں۔
محققین نے جریدے ’جاما انٹرنل میڈیسن‘ میں رپورٹ کیا کہ کیموتھراپی کے دوران کینسر کے تقریباً دو گنا زیادہ مریض اگر ورزش نہیں کرتے تو وہ دیرپا اعصابی نقصانات کا شکار ہو جاتے ہیں۔
سوئٹزرلینڈ کی یونیورسٹی آف باسل میں ریسرچ اسسٹنٹ، فیونا اسٹریک مین نے کہا کہ جسمانی سرگرمیوں کی صلاحیت کو بہت زیادہ نظرانداز کیا جاتا ہے۔
ورزش نہ صرف مریضوں کے معیار زندگی کو بہتر بناتی ہے بلکہ انہیں کیموتھراپی کو برداشت کرنے میں مدد دیتی ہے اور ان کے موت کے خطرے کو کم کرتی ہے۔
تقریباً 70 سے 90 فیصد لوگ جو کیموتھراپی کرواتے ہیں وہ درد، توازن کے مسائل، بے حسی، جلن یا جھنجھلاہٹ کے احساسات کی شکایت کرتے ہیں۔ یہ اعصابی علامات کینسر کے علاج کے بعد ختم ہو سکتی ہیں تاہم یہ طویل عرصے تک برقرار بھی رہ سکتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔