- اسرائیل صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے، ایران
- وزیراعلی گنڈا پور کے معاملے پر خیبرپختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس طلب
- اسمبلیاں جعلی اورغیر منتخب، آئینی ترمیم کو تسلیم نہیں کریں گے، جی ڈی اے
- کراچی: مبینہ مقابلے میں گرفتار زخمی ڈکیت شہری کے قتل میں ملوث نکلے
- حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین سے جمعہ سے رابطہ منقطع
- غیر ملکی سرمایہ کاروں کی یقین دہانیاں اور وفود کی آمد مسلسل جاری ہے، وفاقی وزیر تجارت
- ڈنڈا پور چوہے کی طرح بھاگ گئے، ہیٹ پہننے والے بلی ثابت ہوئے، فیصل واوڈا
- پی ٹی آئی کارکنان نے قیادت کے اعلان کے بغیر ہی ڈی چوک سے دھرنا ختم کردیا
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: انگلینڈ نے بنگلادیش کو شکست دے دی
- پی ٹی آئی مظاہرے سے 11 کے پی پولیس اہلکاروں سمیت 564 افراد گرفتار ہوئے، وزیر داخلہ
- سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معیشت کا پہیہ جام ہوچکا ہے، آل پاکستان انجمن تاجران
- چیف جسٹس کی گاڑی پر احتجاج کے دوران پتھراؤ نہیں ہوا، ترجمان لاہور ہائیکورٹ
- پنجاب پولیس نے وکلاء کے گھروں پر حملہ کر کے اعلان جنگ کیا، لاہور ہائیکورٹ بار
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: آسٹریلیا نے سری لنکا کو 6 وکٹوں سے ہرادیا
- ہم نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اب فیصلہ عمران خان کریں گے، وزیراعلیٰ کے پی
- ہاکس بے میں پکنک کیلئے جانے والے ایک ہی خاندان کے 4 افراد ڈوب کر جاں بحق
- پیپلز پارٹی کا جماعت اسلامی کے الاقصیٰ مارچ میں بھرپور شرکت کا اعلان
- پی ٹی آئی کے احتجاج کا مقصد ایس سی او اجلاس میں سفارتی کوششوں کو سبوتاژ کرنا ہے، نائب وزیراعظم
- مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی
- لاہور احتجاج، مسرت جمشید چیمہ، سلمان اکرم راجہ سمیت متعدد گرفتار
سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کے ججز کی ماہانہ تنخواہ دس لاکھ سے کم نہیں، وزیر قانون
اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون نے بتایا ہے کہ کسی بھی سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کے ججز کی تنخواہ دس لاکھ روپے سے کم نہیں ہے۔
سینیٹ اجلاس میں الیکشن ترمیمی بل پر اعتراض کا جواب دیتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ اراکین سینٹ کی تنخواہ ٹیکس کٹوتی کے بعد 1لاکھ 70ہزارجبکہ ہائیکورٹ وسپریم کورٹ کے ججز کی تنخواہ 10لاکھ سے کم نہیں ہوتی۔
وزیر قانون نے ایک سوال پر ججز اور اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں پر وضاحت بھی کی اور قانون سازوں اور انصاف کرنے والوں کی تنخواہوں میں بہت زیادہ فرق ہے۔
مزید پڑھیں: الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 سینیٹ سے منظور، اپوزیشن کا شدید احتجاج
اُن کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے ارکان کی تنخواہوں سے ٹیکس کٹوتی ہوتی ہے جس کے بعد ہر سینیٹر کو ماہانہ ایک لاکھ 70 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے جبکہ ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ کے کسی بھی جج کی تنخواہ دس لاکھ سے کم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن ارکان کی کوئی تجاویز ہوں تو حکومت کو بھجوائی جاسکتی ہیں،اگر ججز کی تنخواہوں میں تخفیف کرنا چاہتے ہیں تو میں یہ پیغام پہنچا دوں گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔