- کراچی سمیت سندھ کے اکثر سرکاری اسکولوں کو درسی کتب کی فراہمی نہ ہو سکی
- 20 ہزار سے زائد پُراسرار گمشدگیوں والا ایک اور ٹرائینگل
- قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کی گولڈن جوبلی پر پارلیمنٹ کی عمارت پر چراغاں
- کورنگی میں لوٹ مار اور ڈکیتی وارداتیں کرنے والا چار رکنی ڈکیت گروہ گرفتار
- آزاد کشمیر کی پہاڑی چوڑی پر 9 سال قبل لاپتہ ہونے والے سیاحوں کی باقیات دریافت
- بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات، 5 افراد ہلاک
- وزیراعلیٰ بلوچستان نے بدامنی سے نمٹنے کیلیے سیاسی جماعتوں سے تعاون مانگ لیا
- مدینہ کالونی میں گیس سیلنڈر کی دکان میں اچانک آگ بھڑک اٹھی
- پاکستان جونئیر اتھلیٹکس ٹیم کو بھارت کے ویزے جاری
- پاکستانی سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر کی ممکنہ دریافت پر پیٹرولیم ڈویژن کی وضاحت
- سول اسپتال میں گزشتہ روز سے معطل بجلی بحال کرنے میں کے الیکٹرک کا تعاون
- لاہور کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں گھریلو ملازمہ پر تشدد، مالکن گرفتار
- صدر مملکت نے اسلام آباد پرامن اجتماع اور امن عامہ بل پر دستخط کردیے
- لانگ مارچ یا دھرنا نہیں بس جلسہ ہوگا، بیرسٹر گوہر
- کراچی: جوہر آباد میں پولیس مقابلے کے دوران 2 ڈاکو ہلاک
- بنگال ٹائیگریس مرنے سے کراچی چڑیا گھر ایک اور نایاب جانور سے محروم ہوگیا
- اسرائیلی مفادات کے تحفظ کیلیے عمران خان کو سیاست میں لانچ کیا گیا، طلال چوہدری
- ترک صدر طیب اردوان کی اسرائیل کے خلاف اسلامی اتحاد تشکیل دینے کی تجویز
- ٹیلی گرام نے خاموشی سے اپنی پالیسی اپ ڈیٹ کر دی
- بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نیا توشہ خانہ ریفرنس احتساب عدالت نمبر دو منتقل
6 سال قبل ڈیمنشیا کا خطرہ بتانے والا اے آئی ماڈل تیار
بوسٹن: امریکی محققین کے ایک گروپ نے ایسا اے آئی ماڈل ڈیزائن کیا ہے جس سے 6 سال پہلے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آیا کسی میں ڈیمنشیا کا خطرہ تو نہیں۔
بوسٹن یونیورسٹی کے محققین نے کہا کہ یہ ماڈل جو مشین لرننگ پر منحصر ہے، 78.5 فیصد درست نتائج دیتا ہے۔
ٹیم ایک رکن محقق یانس ہاریری کا کہنا تھا کہ ہم یہ پیشین گوئی کرنا چاہتے تھے کہ کسی شخص میں اگلے چھ سالوں میں ڈیمنشیا ہوسکتا ہے یا نہیں اور ہم نے محسوس کیا کہ ہم نسبتاً پراعتماد اور زیادہ درستگی کے ساتھ یہ پیشین گوئی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اے آئی کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ ٹیم نے کو الزائمر ایسوسی ایشن کے جریدے الزائمر اینڈ ڈیمنشیا میں اپنے نتائج شائع کیے۔
ڈیمنشیا کی ابتدائی تشخیص کے حصول کے ساتھ ساتھ ٹیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ اے آئی ماڈل کسی متاثرہ شخص میں خودکار علمی خرابی کی اسکریننگ میں مدد کر سکتا ہے۔ یہ مشین لرننگ کے استعمال کے ذریعے امیجنگ ٹیسٹس اور لیبارٹری ٹیسٹوں کی ضرورت کو بھی دور کر سکتا ہے جو وقت طلب اور مہنگے ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔