- پنجاب میں 24گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 27کیسز رپورٹ
- مغربی کنارے میں اردن کے شہری کی فائرنگ؛ 3 اسرائیلی ہلاک
- مسافروں کو لذیذ چائے پلانے کیلیے پی آئی اے کا 32ہزار کلو چینی خریدنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں پی ٹی آئی جلسے کیلئے کے پی کی سرکاری مشینری کا استعمال
- انگلش فاسٹ بولر سری لنکا کیخلاف اوول ٹیسٹ میں اسپن بالر بن گئے
- نئے نیب قانون کے تحت ریلیف کی پہلی درخواست 9مئی کے مجرم نے دی، مریم اورنگزیب
- انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہ لاہور سے گرفتار، بھارتی باشندے ملوث ہونے کا انکشاف
- پیرا اولمپکس؛ قابلِ اعتراض پرچم لہرانے پر اتھلیٹ گولڈ میڈل سے محروم
- لکی مروت میں دہشتگردوں کی فائرنگ، ایس ایچ او کے 2بھائی جاں بحق
- چِت لیٹے وقت بلڈ پریشر چیک کرنا زیادہ درست نتائج دیتا ہے
- جنوبی وزیرستان میں گاڑی کے قریب دھماکا، قبائلی رہنما کا بیٹا جاں بحق
- انگلینڈ کا دورہ پاکستان؛ ٹیسٹ میچز کی سیریز کہاں ہوگی؟ وینیوز سامنے آگئے
- آئیوری کوسٹ میں بس آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی؛ 13 ہلاکتیں اور 45 زخمی
- وزیراعلی پنجاب نے سڑک کنارے ڈھابے پر گاڑی روکی، چارپائی پر بیٹھ کر چائے پی
- یوم بحریہ کے موقع پر پاکستان نیوی کی خصوصی وڈیو "ہر لحظہ تیار" جاری
- کراچی میں آج مطلع جزوی ابرآلود اور بوندا باندی کا امکان
- وزیر داخلہ کا لیاقت بلوچ سے رابطہ، معاہدے پر پیشرفت سے متعلق گفتگو
- اسلام آباد؛ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 2 ساتھی ہلاک
- بوئینگ اسٹار لائنر زمین پر واپس پہنچ گیا
- انگلش کرکٹر معین علی کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
ایچ آرسی پی کا حساس ادارے کو شہریوں کی فون کال ٹیپ کرنے کی اجازت پراظہارتشویش
لاہور: ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے وفاقی حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے حالیہ غیر آئینی نوٹیفکیشن پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں انٹیلی جنس اہلکاروں کو ‘قومی سلامتی’ کے مفاد میں کسی بھی شہری کی فون کال کو انٹرسیپٹ کرنے اور اس کا سراغ لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔
ایچ آر سی پی کے مطابق یہ نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 9، 14 اور 19 کے تحت شہریوں کو حاصل آزادی، عزت نفس اور رازداری کے حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے۔ یہ محترمہ بینظیر بھٹو کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روح کے بھی خلاف ہے۔
یہ محض اتفاق نہیں ہے کہ یہ نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائی کورٹ کے اس حکم کے بعد جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ریاستی حکام شہریوں کی نگرانی کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔
حکومتوں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں دونوں کے خراب ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے، خدشہ ہے کہ اس اقدام کو بلیک میلنگ، ہراسانی اور دھمکیوں کے ذریعے سیاسی اختلاف کو روکنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ایچ آر سی پی کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر نگرانی کی تمام سرگرمیوں کے حوالے سے جانچ اور توازن کا سخت نظام متعارف کرانا چاہیے جیسا کہ انویسٹی گیشن فار فیئر ٹرائل ایکٹ 2013 میں تجویز کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔