- میئر کراچی کی رات گئے ایم اے جناح روڈ آمد، پیچ ورک کے کام کا جائزہ لیا
- ریاستی اداروں پر حملہ کرنے والوں سے بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، نائب وزیراعظم
- گلستان جوہر میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق
- نائیجیریا میں آئل ٹینکر کے دھماکے میں 48 افراد جاں بحق
- کراچی؛ شہری کو لوٹنے والے دو ڈاکو عوام کے تشدد سے ہلاک
- اے ایس ایف کی اسلام آباد ایئرپورٹ پر کارروائی، 830 گرام آئس برآمد
- عدالتی چھٹیاں ختم، سپریم کورٹ میں آج صبح نئے عدالتی سال کی تقریب منعقد ہوگی
- ’یہ ہے 9 مئی کے مجرموں کی اصلیت’، مریم اورنگزیب کا گنڈاپور کی تقریر پر ردعمل
- ایرانی صدر 11 ستمبر کو اپنا پہلا غیر ملکی دورہ کریں گے
- کوٹ رادھا کشن؛ معمولی جھگڑے پر نوجوان نے چاقو کے وار سے 5 بچوں کو شدید زخمی کردیا
- چیمپئنز ٹرافی انتظامات کا جائزہ لینے آئی سی سی وفد آئندہ ہفتے پاکستان آئے گا
- بھارت؛ لکھنو میں تین منزلہ کمرشل عمارت منہدم، 8 افراد ہلاک
- سینٹرل آرکیالوجیکل لیبارٹری کی ٹیم کا منگلا پاور ہاؤس اسٹیشن کا دورہ
- کراچی: آواری ٹاور پر خوفناک حادثے میں نیوز اینکر جاں بحق
- گورنر کے پی کا وزیراعلیٰ کے مشیر کی تقرری کی منظوری سے انکار
- وزیراعلیٰ کے پی کے بے بنیاد الزامات پر صحافیوں کا اندراج مقدمہ کا اعلان
- قصور؛ کمرشل پراپرٹی کوبطورزرعی اراضی ٹرانسفر کرواکر کروڑوں غبن کرنے کا اسکینڈل
- بانی پی ٹی آئی نے صہیونی قصابوں کی آج تک کھل کر مذمت نہیں کی، وزیردفاع
- جابر حکمران کے خلاف آواز اٹھانا جہاد ہے، ہم یہ جہاد کریں گے، علی امین گنڈاپور
- پانی، بجلی،گیس اور پیٹرول سیاسی پارٹیوں کا مسئلہ ہے ہی نہیں، حافظ نعیم
حکومت نے طالبان کو رہا کیا لیکن انہوں نے اچھا برتاؤ نہ کیا، وزیر داخلہ
اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ حکومت نے طالبان کو رہا کیا لیکن انہوں نے اچھا برتاؤ نہ کیا۔
سینیٹر فیصل سلیم رحمان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے شرکت کی۔
بلوچستان کی صورتحال پر سینیٹر عمرفاروق نے کہا کہ میرے والد کو کوئٹہ سے لے جاکر اغواء کیا گیا تھا، وہاں پولیس ایسے کام کرتی ہے جیسے ٹھیکے پر دیے گئے ہیں، آئی جی صاحب اپنے دفتر میں بیٹھے ہوتے ہیں اور پولیس والے پیسے جمع کرتے رہتے ہیں۔
سینیٹر نسیمہ احسان نے بھی کہا کہ میرے گھر پر حملہ ہوا، میرے بچے کہیں نہیں جاسکتے، ہم اپنے علاقے میں زمینی سفر نہیں کرسکتے۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا کہنا تھا کہ ہم سینیٹرز اپنی سیکیورٹی کے بارے میں باتیں کرنا شروع ہوگئے ہیں تو پاکستان کی سیکیورٹی کا کیا کریں گے۔
سینیٹر جام سیف اللہ خان نے بتایا کہ بہت بڑا اسمگلنگ ریکٹ پکڑا گیا ہے جو ایل پی جی میں ملاوٹ کرتے ہیں، اس میں کچھ پولیس افسران بھی شامل ہیں، یہ اتنا خطرناک مٹیریل ہوتا ہے اگر یہ پھٹ جائے تو پانچ چھ میل کے علاقے کو متاثر کرتا ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے سوال کیا کہ ہمیں بتایا گیا کہ پانچ ہزار طالبان کو لایا گیا اور کچھ کو واپس بھی بھجوایا گیا ہے، بتایا جائے کتنے طالبان لائے گئے اور کتنے واپس گئے؟
وزیرداخلہ محسن نقوی نے جواب دیا کہ حکومت پاکستان کا طالبان کے ساتھ معاہدہ ہوا ہم نے ان کو جیلوں سے نکالا، یہ دہشتگرد پاکستان کے شہری ہیں، ہم سوچ رہے تھے یہ اچھے طریقے سے رہیں گے لیکن انہوں نے اچھے طریقے سے برتاؤ نہیں کیا اور اس کے بعد وہ بیس بیس تیس تیس لوگ مل گئے اور گروپس بن گئے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن عزم استحکام کوئی ایسا آپریشن نہیں جو پورے پاکستان میں ہوگا، میڈیا نے شاید اس کو کوئی اور رنگ دے دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔