- نام نہاد آل رائونڈرافتخار خود کو ٹیل اینڈر کہنے لگے
- پولیس پارلیمنٹ ہاؤسں میں داخل، صاحبزادہ حامد رضا سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری
- ارشد قتل سے قبل عمران کو کچھ بڑا ہونے کا علم تھا، فیصل واوڈا
- بینظیر قتل کیس:خصوصی ڈویژن بینچ قائم ملزمان کی سزاؤں کیخلاف اپیل پرآج سماعت
- IMF اجلاس کا کیلنڈر جاری، پاکستان کا نام پھر شامل نہیں
- قرض منظوری کا اہم وقت، IMF نے پاکستان میں نیا نمائندہ لگا دیا
- اگست، ترسیلات زر 40.5 فیصد اضافے سے 2.94 ارب ڈالر رہیں
- شمالی کوریا، سیلاب سے قبل حفاظتی انتظامات کیوں نہیں کیے، 30 افسران کو پھانسی
- ’حفاظتی ایپس‘ اور جدید ٹیکنالوجی۔۔۔۔
- بچوں کی صحت بخش غذاؤں سے رغبت
- باکسنگ گلووز پہن کر غبارے پھوڑنے کا ریکارڈ قائم
- کراچی: منگھوپیر میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہری زخمی
- وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج
- بجلی کی عدم فراہمی پر شاہین کمپلیکس پر احتجاج، ٹریفک معطل
- پی ٹی اے کا صارفین کے لیے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا محفوظ بنانے کی مہم کا آغاز
- مشیر اطلاعات کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا گنڈا پور کی گمشدگی کا دعوی
- ایپل نے فلیگ شپ آئی فون 16 متعارف کرا دیا
- بلدیہ نیول کالونی میں 3 منزلہ عمارت کی چھت سے گر کر خاتون جاں بحق
- کراچی میں ٹریفک حادثات سے خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق
- اہم آئینی ترامیم کیلیے ’فضل الرحمان بھی راضی‘، حکومت کا نمبرز پورے ہونے کا دعوی
2500 سال قبل ایک طاقتور زلزلے نے درئے گنگا کا موجودہ راستہ بنایا، تحقیق
لندن: دریائے گنگا کے بہنے کا راستہ جو آج ہم دیکھتے ہیں، 2500 سال قبل ایسا نہیں تھا۔ ایک چونکا دینے والی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 2,500 سال قبل پورے جنوبی ایشیا کو ہلا کر رکھ دینے والے زلزلے نے دریائے گنگا کا رخ مکمل تبدیل کردیا تھا جو آج تک برقرار ہے۔
یہ زلزلہ پہلے سائنسی دنیا میں نامعلوم تھا لیکن محققین نے بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے قریب زمین کی ہئیت میں ماضی میں انتہائی زور دار جھٹکے کے سراغ دیکھے ہیں۔
ٹیم نے اپنے نتائج کا انکشاف جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کیا۔ زلزلہ ممکنہ طور پر 7.5 یا 8 کی شدت تک پہنچ گیا تھا اور اتنا طاقتور تھا کہ اس نے دریائے گنگا کے مرکزی رُخ کو ہی تبدیل کر دیا۔
مطالعہ کے شریک مصنف مائیکل سٹیکلر کا کہنا تھا کہ دریا کے راستے میں اچانک تبدیلیوں کو avulsion کہتے ہیں۔ اگرچہ محققین نے اس سے قبل متعدد زلزلوں کی وجہ سے ہونے وال avulsions کو رپورٹ کیا ہے لیکن ہم نے اتنی بڑی پیمانے پر avulsion نہیں دیکھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔