- اسلام آباد جلسہ: پی ٹی آئی قیادت کے خلاف تین مقدمات درج
- ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس میں اراکین قومی اسمبلی کیلیے الگ الگ عشائیے
- لوگ خود نہیں نکلے کل انہیں زبردستی جلسہ کے لیے لایا گیا، وفاقی وزرا
- پشاور؛ گھریلو ناچاقی پر فائرنگ سے خاتون جاں بحق، بچے سمیت 3 افراد زخمی
- کراچی؛ گھر سے 2 بچوں کی ماں کی تشدد زدہ لاش برآمد، شوہر زیر حراست
- تعلیمی نظام میں جدیدیت اور اساتذہ کی تربیت
- فائرنگ کرکے 3 اسرائیلیوں کو ہلاک کرنے والا اردن کا شہری کون تھا ؟
- اسلام آباد: ڈانس پارٹی میں زہریلی شراب سے دو خواتین اور ایک مرد ہلاک
- ہائیکورٹ جج کو سو گز کا پلاٹ نہیں ملتا یہاں ہزار گز کے پلاٹ پر قبضے ہیں، سندھ ہائیکورٹ
- راولپنڈی؛ شادی کا جھانسا دے کر لڑکی سے زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
- گزشتہ 8 ماہ میں 16 کروڑ سے زائد کی ریکوری کی، ایف آئی اے اینٹی کرپشن اسلام آباد
- پُرامن اجتماع اور امنِ عامہ بل کے تحت پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف مقدمے کی تیاری
- وزیراعظم کا آج اتحادیوں کے اعزاز میں عشائیہ، مجوزہ آئینی ترامیم پر بات ہوگی
- چیمپیئنز کپ میں نئے کھلاڑیوں کیلیے خود کو منوانے کا بہترین موقع ہے، چیئرمین پی سی بی
- ایشین چیمپیئنز ہاکی؛ پاکستان اور کوریا کا میچ دو دو گول سے برابر
- مخصوص نشستوں کے فیصلے پرعملدرآمد نہ ہونے کا کیس، اٹارنی جنرل طلب
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- پشاور میں دہشتگردی کا منصوبہ ناکام، ملزمان خودکش جیکٹ پھینک کر فرار
- کل پی ٹی آئی میلہ مویشیاں لگا، انسانوں کی نہیں جانوروں کی تقاریر تھیں، وزیر اطلاعات پنجاب
- کمسن لڑکی کوجسم فروشی پرمجبورکرنے والی خاتون گرفتار
حکومت کا سوشل میڈیا کی نگرانی مزید سخت کرنے کا حکم
اسلام آباد: نفرت انگیز اور مذہبی اشتعال انگیز مواد کی روک تھام کے لیے حکومت نے سوشل میڈیا کی کڑی نگرانی کا حکم دے دیا۔
وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا کی سخت مانٹیرنگ کے لیے چاروں صوبوں سمیت آزاد جموں وکشمیر اورگلگت بلتستان کے چیف سیکرٹریز اور آئی جی پولیس کومراسلہ جاری کردیا۔
وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری فیٹف کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی گردش اور مذہبی اشتعال انگیزی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ایسی سرگرمیاں ملک میں فرقہ وارانہ تقسیم کو ظاہر کرتی ہیں اور اس سے اشتعال انگیزی کے واقعات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
مراسلے کے مطابق ملک کو سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نفرت انگیز اور گستاخانہ مواد کے باعث عسکریت پسندی کی نئی لہر کا سامنا ہے۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر ملک کسی بھی فرقہ وارانہ انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ سوشل میڈیا وعسکریت پسندی سے وابستہ تمام فرقہ وارانہ تنظیموں و منسلک عناصر سمیت شعلہ بیان مقررین کی کڑی مانیٹرنگ یقنی بنائی جائے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ محرم الحرام کے دوران شعلہ بیان مقررین پر اضلاع میں داخلے اور بیان پر پابندی عائد کر کے انہیں متعلقہ اضلاع تک محدود رکھا جائے۔ سوشل میڈیا پر نفرت اور اشتعال انگیز مواد کی گردش روکنے کے لیے سائبر اسیپیس کی سختی سے مانیٹرنگ بھی کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔